سرینگر//طالب علموں کی کوچنگ میں عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے تبدیلی لانے کی وکالت کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایسپائر کیریئر انسٹی ٹیوٹ لطیف مسعودی نے کہا ’این ای ای ٹی‘ میں ناکامی کے بعد طالب علموں کیلئے محدود آپشن رہتے ہیں،جس کے نتیجے میں انکی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ پرے پورہ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسعودی نے کہا کہ وہ اس سال پرے پورہ میں ایسپائر کیریئر انسٹی ٹیوٹ کا آغاز کرکے کوچنگ کے شعبے میں تبدیلی لائیں گے۔ انہوں نے کثیرجہتی حکمت عملی اپنانے کے علاوہ 9ویں جماعت سے ہی طلبا کی جدید تقاضوں کے تحت تربیت کی وکالت کی۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف ’این ای ای ٹی‘اور ’جے ای ای‘میں کل ہند سطح پر اپنی قابلیت کو منوانے پر کام کیا جائے گا اور دوسری طرف پوری دنیا میں اسکالرشپ کی بنیاد پر تمام کورسز کے بارے میں طلبا کو مناسب معلومات فراہم کی جائیں گی۔ لطیف مسعودی کا کہنا تھا کہ تدریسی شعبے میں نامور مدرسین کے علاوہ آئی آئی ٹی و این آئی ٹی سے فارغ شدہ ماہرین کو بھی شامل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا پر 24 گھنٹے نگرانی کی جائے گی اور ادارہ والدین کی امنگوں تک پہنچنے کے لیے تمام تر کوششیں کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوچنگ مراکز کا ضوابط کے تحت10فیصد کوٹا مستحقین کیلئے مخصوص رکھنا لازمی ہے تاہم انکا ادارہ اپنی سطح پر بھی10فیصد کوٹا کو مخصوص رکھے گاجبکہ امسال ابتداء میں30فیصد رعایت بھی فراہم کی جائے گی۔