کوٹرنکہ //کوٹرنکہ سب ڈویژن کے مختلف دیہات میں اس وقت پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے لیکن محکمہ جل شکتی کی جانب سے پانی کی فراہمی کیلئے زمینی سطح پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ گزشتہ کئی دنوں سے خطہ میں چل رہے خشک موسم کی وجہ سے کئی قدرتی چشموں پر پینے کے صاف پانی میں کمی ریکارڈ کی جارہی ہے جبکہ محکمہ جل شکتی کی جانب سے چلائی جارہی واٹر سپلائی سکیمیں محکمہ کی لاپرواہ و ملازمین کی نااہلی کی وجہ سے بند پڑی ہوئی ہیں اور لوگ بالخصوص خواتین میلوں دور سے پینے کے صاف پانی کا بندوبست کر تی ہیں ۔سب ڈویژن کی پنچایت حلقہ اپر ترگائیں کے ملحقہ دیہات میں محکمہ کے ملازمین کی غفلت شعاری کی وجہ سے پینے کے صاف پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے ۔مقامی معززین نے بتایا کہ سب ڈویژن کے اکثر دیہات میں غریب اور بی پی ایل زمرے کے تحت آنے والے لوگ رہائش پذ یر ہیں تاہم گھریلو کام کاج ختم کرنے کے بعد وہ دیگر ریاستوں میں روز گار کیلئے جاتے ہیں لیکن ان دیہات میں بنیادی سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے عام لوگوں کے تمام کاروبار متاثر ہورہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ جل شکتی کے ملازمین ڈیوٹی پر حاضر ہی نہیں رہتے جس کی وجہ سے اکثر واٹر سپلائی سکیمیں بند ہوئی ہیں جبکہ پانی کی سپلائی پاپئیں بھی انتہائی غیر معیاری ہو چکی ہیں ۔مقامی لوگوں و پنچایتی اراکین نے ضلع انتظامیہ راجوری اور جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ جل شکتی کے کام جائزہ لینے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی جائیں اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی سپلائی کرنے کا بندوبست کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات کم ہو سکیں ۔