مینڈھر//مینڈھر بلاک کی پنچائت کوٹاں کانڈی کے لوگوں کوبنیادی سہولیات کی قلت کی وجہ سے کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مینڈھر ہیڈ کوارٹر سے کچھ ہی کلو میٹر کی دوری پر واقعہ کوٹاں کانڈی پنچایت کے لوگوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مقامی لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی قلت ،بجلی کی عدم فراہمی،سڑکوں کی خراب حالت اور دیگر مسائل کا سامنا ہے لیکن اس سلسلہ میں انہوں نے کئی مرتبہ اعلیٰ حکام سے بھی رجوع کیا ہے لیکن انتظامیہ کی طرف سے عوامی مسائل کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔مقامی لوگوں نے کہاکہ علا قہ میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت نکالی گئی سڑکوں کی حالت انتہا ئی ابتر ہو چکی ہے جبکہ بارشوں کے دنوں میں سڑکوں پر پیدل چلنا بھی مشکل ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ سڑکوں کے کناروں پر نالیوں کا بندوبست نہ ہو نے کی وجہ سے بارشوں کا پانی لوگوں کی زمینوں کو کافی نقصان پہنچاتا ہے ۔ شوکت علی خان و دیگران نے بتایا کہ علاقہ کے اندر سڑکوں کے علا وہ پانی اور تعلیمی نظام کی طرف بھی کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔انکا کہنا تھاکہ محکمہ صحت عامہ کے ملازمین اپنی ڈیوٹی سے کوتاہی برتتے ہیں جسکی وجہ سے لوگوں کو پانی نہیں مل رہاہے اورکئی کلومیٹر دور سے پانی لانا پڑتاہے جبکہ محکمہ صحت کی طرف سے ایک سب سینٹر پنچائت کے ایک کونہ میں بنایا گیا ہے جسکی وجہ سے عام لوگوں کو معمولی سے کام کے لئے بھی سب ضلع ہسپتال مینڈھر کی طرف رخ کرنا پڑتاہے۔انہوں نے محکمہ تعمیرات عامہ اور محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے اعلی آفیسران کو تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکمہ زمینی سطح پر دلچسپی سے کام نہیں کررہاہے ۔لوگوں نے محکمہ بجلی کے اعلی ملازمین پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہر ماہ بجلی کا بل لوگوں کے گھروں میں آجاتاہے لیکن بجلی کٹوتی کا کوئی وقت مقرر نہیں ہے اور چوبیس گھنٹوں میں بیس گھنٹوں سے بھی زیادہ بجلی غائب رہتی ہے جبکہ محکمہ تعلیم کے اعلی ملازمین تعلیم کی طرف بھی توجہ نہیں دے رہے ہیں جس سے بچوں کی پڑھائی کی خستہ حالت ہے لہذا فوری طور کانڈی کوٹاں پنچائت کے لوگوں کو بنیادی سہولیات میسر کی جائیں۔