رام بن//ضلع رام بن سے دور دراز علاقہ تحصیل راج گڑھ پنچایت کومیت گڈگرام مڈل سکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہے ۔ مقامی لوگوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2018میں یہ عمارت تعمیر ہوئی ہے اور اسکے بعد سے آج تک لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکول بند تھا آج جب بچے اسکول گئے تو وہ بلڈنگ ناقابل استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ہماری سمجھ میں نہیں آرہی ہے اگر بلڈنگ کی یہ خستہ حالت ہے تو محکمہ کہاں غفلت کی نیند سورہا ہے اورمحکمہ نے بلڈنگ کو کیسے استعمال کرنے کی اجازت دی۔ اس بلڈنگ کے لنٹر میں پتھروں کا استعمال کیا گیا ہے سریا کے بدلے ستون کی جگہ لکڑی لگائی گئی ہے ریت اور سیمنٹ کا کہیں دور دور تک نام ونشان نظر نہیں آرہا ہے ۔اس عمارت کی اتنی خستہ حالت ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے کافی ڈر محسوس کر رہے ہیں ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ بچے اندر پڑھ رہے ہوں اور بلڈنگ کی چھت دھنس جائے ۔مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن مسرت الاسلام اور جموں کشمیر کے لفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مطالبہ کیا ہے کہ ان ملازمین اور ٹھیکیدار کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جنہوں نے خزانہ عامرہ سے چھبیس لاکھ روپے نکالا ہے لیکن زمینی سطح پر عمارت کی حالت نا گفتہ بہہ ہے اور جلد سے جلد بچوں کے بیٹھنے کا متبادل انتظام کیا جائے ورنہ ہم سکول کو بند کر کے ہائی وے پر دھرنا دینے پر مجبور ہوجائیں گے۔اور اگر اس دوران ہمارا جانی یا مالی نقصان ہوا تو اسکی ذمہ داری ضلع انتظامیہ اور محکمہ تعلیم پر عائد ہو گی جنہوں نے اس ناقابل استعمال بلڈنگ کو استعمال کرنے کی اجازت دی تھی