اننت ناگ // پہلگام میں واقع کولہائی گلیشیر کو سر کرنے کے دوران حادثہ کا شکار ہوکر جاں بحق ہونے والے دو نوجوان کشمیری کوہ پیماؤں کی لاشوں کو ائر لفٹ کرکے سرینگر پہنچا دیا گیا۔ حادثے میں زخمی ہونے والے ایک نوجوان کوہ پیما کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔یاد رہے کہ پیشے سے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر نوید جیلانی(کے اے ایس)، ٹیور اینڈ ٹراول کمپنی الپائن سے وابستہ عادل شاہ اور حاذق بیگ نامی تین نوجوان کوہ پیما جمعہ کو ساڑھے چار ہزار میٹر بلند کولہائی گلیشیر سر کرنے کے دوران ایک بھاری برکم پتھر کی زد میں آگئے۔ اس حادثے میں کے اے ایس آفیسر نوید جیلانی اور الپائن گروپ کے عادل شاہ کی موت واقع ہوئی جبکہ حاذق بیگ زخمی ہوئے۔ انتھک کوششوں کے بعد مہلوک کوہ پیماؤں کی لاشیں برآمد کی گئیں جبکہ زخمی کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ اننت ناگ پولیس نے بتایا ’کوہائی گلیشیر پر سٹیشن ہاوس آفسر (ایس ایچ او) پہلگام کی قیادت میں ایم آر ٹی کے 16 ممبران، اننت ناگ پولیس کے 8 ممبران اور ایس ڈی آر ایف کے 8 ممبران کی انتھک کوششوں اور سول انتظامیہ و انڈین ائر فورس کے تعاون کی بدولت زخمی حاذق کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ جبکہ دو کوہ پیماؤں کی لاشیں برآمد کی گئیں‘۔ انہوں نے مزید بتایا ’نوجوان کوہ پیماؤں کے ساتھ حادثہ پیش آنے کی اطلاع ملنے کے ساتھ ہی اننت ناگ پولیس، ایس ڈی آر ایف اور دوسری ایجنسیوں نے بچاؤ آپریشن شروع کیا تھا۔ ایس ایس پی اننت ناگ بذات خود بچاؤ آپریشن کو مانیٹر کررہے تھے‘۔ جموں وکشمیر کے محکمہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ریلیف، بازآبادکاری و تعمیر نو میں بحیثیت ڈائریکٹر تعینات عامر علی کے مطابق انڈین ائر فورس کے ایک ہیلی کاپٹر نے مہلوک کوہ پیماؤں کی لاشیں سری نگر منتقل کردیں۔ نوید جیلانی کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ 2015 بیچ کے ’کے اے ایس‘ افسر تھے۔ وہ نیشنل انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی سرینگر کے سابق طالب علم تھے ۔ عادل شاہ، اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ سے بی ٹیک کرچکے تھے اور گذشتہ کچھ عرصے سے الپائن گروپ کے ساتھ وابستہ تھے ۔