لندن//جانوروں میں کرونا وائرس کے بڑھتے خدشات کے شبے میں ڈنمارک حکومت نے ملک میں پائے جانے والے 1کروڑ 50 لاکھ ’منک‘ جانوروں کو قتل کررہی ہے۔ڈنمارک حکومت کو اپوزیشن جماعتوں کی حمایت بھی حاصل ہیجبکہ ڈینش پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے بل میں منک جیسے بیضرر جانور کی نسل کشی کی حمایت کی گئی ہے۔اس سے قبل وزیر زراعت مگنس جینسن نے پارلیمنٹ میں انکشاف کیا تھا کہ منک کے قتل عام کا فیصلہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے اس جانور کی دیکھ بھال کرنے اور افزائش نسل کے لیے کام کرنے والے افراد سیمعافی بھی مانگی تھی۔دوسری جانب منک میں کرونا وائرس کا تبدیل شدہ ورژن انسانوں پھیل سکتا ہے جبکہ اس بات کا اب تک کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ صرف یہ شبہ ہے کہ اس جانور کی وجہ سے 11 افراد کرونا کا شکار ہوئے تھے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈنمارک میں منک کے1139 فارم ہیں جن میں تقریبا 6 ہزار افراد کام کرتے ہیں اور انہیں روزگار فراہم کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ منک کو‘آبی نیولا’بھی کہا جاتا ہے ایک نیم آبی حیوان ہے جو شمالی امریکا اور یورپی ملکوں میں پایا جاتا ہے۔