سرینگر //جموں و کشمیر میں 7ماہ بعد یومیہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد قریب 2500ہوگئی ہے۔ پچھلے 24گھنٹوں کے دوران 108مسافروں سمیت 2456افراد متاثر ہوئے ۔ متاثرین کی مجموعی تعداد 3لاکھ 52ہزار 623ہوگئی ہے۔ اس سے قبل 27مئی کو 2769افراد متاثر ہوئے تھے۔ اس دوران کورونا وائرس سے مزید 5افراد فوت ہوگئے ۔ متوفین کی مجموعی تعداد 4557ہوگئی ہے۔ جمعہ کو جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے68ہزار 803 ٹیسٹ کئے گئے جن میں 2456افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ مثبت قرار دئے گئے 2456افراد میں جموں صوبے میں 934جبکہ کشمیر میں 1522افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کشمیر میں متاثر ہونے والے 1522افراد میں 43بیرون ریاستوں سے سفر کرکے وادی پہنچے جبکہ دیگر 1479افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ مثبت قرار دئے گئے افراد میں سرینگر میں 464، بارہمولہ میں 457، بڈگام میں 139، پلوامہ میں 22، کپوارہ میں 104، اننت ناگ میں 101، بانڈی پورہ میں 95، گاندربل میں 12، کولگام میں 120 اور شوپیان میں 8افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔ کشمیر میں متاثرین کی مجموعی تعداد 2لاکھ 20ہزار 839ہوگئی ہے۔ اس دوران کشمیر میں کورونا وائرس سے دو افراد فوت ہوگئے۔مرنے والوں میں اننت ناگ کی 32سالہ خاتون اور سرحدی ضلع کپوارہ کا ایک شخص شامل ہے۔ وادی میں متوفین کی مجموعی تعداد 2341ہوگئی ہے۔ جموں صوبے میں بھی کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ صوبے میں مزید 934افراد متاثر ہوئے جن میں 65بیرون ریاستوں سے سفر کرکے جموں پہنچے جبکہ دیگر 869افراد مقامی سطح پر رابطے میں آنے کی وجہ سے ہوئے ہیں۔صوبے میں مثبت قرار دئے گئے 934افراد میں جموں میں سب سے زیادہ 588، ادھمپور میں 55، راجوری میں 29، ڈوڈہ میں 18، کٹھوعہ میں 52، سانبہ میں 16، کشتواڑ میں 33، پونچھ میں 49، رام بن میں 4 جبکہ ریاسی میں 90افراد متاثر ہوئے ہیں۔ صوبے میں مجموعی تعداد 1لاکھ 31ہزار 784افراد تک پہنچ گئی ہے۔ صوبے میں اموات کا سلسلہ بھی مسلسل جاری ہے۔ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران صوبے میں مزید 3افراد فوت ہوگئے ہیں۔ مرنے والوں میں ادھمپورکا ایک، کٹھوعہ کا ایک اور ایک رام بن سے تعلق رکھتا ہے۔ جموں صوبے میں متوفین کی مجموعی تعداد 2216ہوگئی ہے۔
جی ایم سی سرینگر اور8منسلک اسپتال
یکم سے 14جنوری تک109ڈاکٹروں سمیت207متاثر
پرویز احمد
سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر سے منسلک 7اسپتالوں صدر اسپتال ،سپر سپیشلٹی شرین باغ، لل دید اسپتال ، سی ڈی اسپتال ڈلگیٹ، بون اینڈ جوئنٹ اسپتال برزلہ اور جی بی پنتھ اسپتال سونہ وار میں پچھلے 2ہفتوں کے دوران طبی اور نیم طبی عملہ کے 207افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جن میں 109ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔جی ایم سی سرینگر سے منسلک 7بڑے ٹریشری کیئر اسپتالوں میں طبی اور نیم طبی عملہ کا وائرس سے متاثر ہونے کی وجہ سے کام کاج متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ وادی کا دوسرے بڑے ٹریشری کئیر اسپتال یکم جنوری سے لیکر 14جنوری تک کورونا وائرس سے 55افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ صدر اسپتال میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر کلجیت سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ پچھلے 14دنوں کے دوران ا سپتال میں وائرس سے 55افراد متاثر ہوئے ، جن میں 39ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے 16افراد شامل ہیں جن میں نرسیںبھی شامل ہیں‘‘۔جی بی پنتھ سونہ وار میں 12افراد متاثر ہوئے ۔ میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر نذیر احمد چودھری نے بتایا ’’ متاثر ہونے والوں میں 9ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے 3افراد شامل ہیں۔ لل دید اسپتال میں 30افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں جن میں 15ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے 15افراد شامل ہیں۔ سی ڈی اسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد سلیم ٹاک نے بتایا ’’ دو ہفتوں کے دوران 16افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں 7ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے 9افراد شامل ہیں‘‘۔سپر سپیشلٹی اسپتال شرین باغ میں 48افراد متاثر ہوئے ہیں ۔ جی ایم سی سرینگر کے ترجمان ڈاکٹر محمد سلیم خان نے بتایا ’’ ایس ایس ایچ اسپتال میں 12ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے 36افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں‘‘۔بلاک میڈیکل آفیسر حضرت بل ڈاکٹر فرح نے بتایا ’’ ایس ڈی ایچ حضرت بل میں 3ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے 3افراد متاثر ہوئے ہیں‘‘۔ بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہ میں 28افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں ڈاکٹر اور نیم طبی عملہ کے اراکین شامل ہیں۔ جمعہ کو ایمرجنسی میں تعینات نیم طبی عملہ کی 4نرسوں میں سے 3کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں۔
ملک میں2لاکھ64ہزار کیس
۔315ہلاکتیں،اومیکرون 5753
نئی دہلی/یو این آئی/ملک میں کورونا وائرس کی وبا نے رفتار پکڑ رکھی ہے ۔ نئے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتاجارہا ہے ۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک میں کورونا انفیکشن کے دو لاکھ 64 ہزار 202 نئے متاثرین سامنے آئے اور اسی کے ساتھ کل زیر علاج مریضوں کی تعداد بڑھ 12 لاکھ 72 ہزار 73 تک پہنچ گئی ہے ۔جمعرات کے روز 73 لاکھ 8 ہزار 669 کووڈ ویکسین لگائی گئی ہیں اور جمعہ کی صبح 7 بجے تک موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک میں ایک ارب 55 کروڑ 39 لاکھ 81 ہزار 819 افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے ۔ملک میں متاثرہ افراد کی کل تعداد بڑھ کر تین کروڑ 65 لاکھ 82 ہزار 129 ہو گئی ہے ۔اسی عرصے میں مزید 315 مریضوں کی موت کے بعد اموات کی کل تعداد 4,85,350 ہو گئی ہے ۔دوسری طرف کووڈ کی نئی شکل اومیکرون سے 27 ریاستوں میں اب تک 5753 لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔
میونسپل کونسل سوپورکے4ملازمین مثبت
جے کے بینک روہامہ رفیع آباد اور بڈگام بند
سوپور/غلام محمد/ سوپور میونسپل کونسل آفس میں4ملازمین کورونا وائرس میں مبتلا پائے گئے، جس کے بعد آج سبھی ملازمین کی ٹیسٹنگ کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ادھر روہامہ رفیع آباد میں جموں کشمیر بینک شاخ کو بند کردیا گیا۔چیئر مین میونسپل کونسل مسرت نثار کار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ صرف 4ملازمین مثبت پائے گئے ہیں اور انہوں نے بھی سوپور سے باہر کسی جگہ ٹیسٹ کرائے ہیں اور آفس کو اطلاع فراہم کی گئی جن میں سیکریٹری اور ایک جونیئر اسسٹنٹ بھی شامل ہے۔میونسپل کونسل کے ایگزیکٹیو آفیسر اے ڈی سی سوپور نے بتایا کہ آفس میں اجتماعی طور پر کوئی ٹیسٹنگ نہیں کی گئی ہے اور 12ملازمین مثبت آنے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔مسرت کار نے بتایا کہ سنیچر کو سی ایم او کیساتھ مشورہ کر کے اجتماعی طور پر سبھی ملازمین کے ٹیسٹ کرانیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ادھرروہامہ رفیع آباد میں قائم JKBشاخ میں کام کررہے 2ملازمین کا ٹیسٹ مثبت آیا جس کے بعد بینک شاخ کو 2دن کیلئے بند کردیا گیا۔دریں اثناءJKB بڈگام برانچ بھی بند کردیا گیاہے جہاں7ملازمین کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
سکمزصورہ اور بمنہ میں او پی ڈی و جراحیاں بند
پرویز احمد
سرینگر // میڈیکل انسٹی چیوٹ صورہ اور بمنہ میں او پی ڈی خدمات، معمول کی جراحیاں اور مریضوں کے داخلوں کو فی الحال بندکردیا گیا ہے۔ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر پرویز کول کی جانب سے جاری کئے گئے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی، نیم ایمرجنسی خدمات اور کینسر جیسے مہلک بیماریوں میں مبتلا مریضوں کیلئے او پی ڈی کھلا رہے گا۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر اور سکمز کی ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں مریضوں کیلئے ٹیلی کنسلٹیشن او پی ڈی سہولیات کو مریضوں کیلئے دستیاب رکھا جائے گاجو روسٹر کے مطابق صبح 10بجے سے 4بجے تک پیر سے سنیچر تک فون کے ذریعے فراہم کی جائیں گی۔ پہلے سے طے شدہ معمول کی جراحیوں کو فی الحال ملتوی کیا گیا ہے اور اسپتال میں صرف نیم ایمرجنسی اور ایمرجنسی جراحیوں کے علاوہ کینسر مریضوں کی جراحیوں کی اجازت ہوگی۔
عوام کی غیر ضروری نقل و حرکت
روکنے کی ضرورت:چیف سیکریٹری
نیوز ڈیسک
جموں//چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے کووڈ معاملات کا جائیزہ لینے کیلئے میٹنگ کی صدارت کی اور ٹرانسمیشن شرح کو موثر طریقے سے کم کرنے کیلئے سخت کنٹینمنٹ پروٹوکول کی پابندی کی ہدایت دی ۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ جموں و کشمیر میں گذشتہ دس دنوں میں کودڈ معاملات میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے سی اے بی ، کووڈ ایس او پیز اور پروٹوکول کی سختی سے پابندی اور عام لوگوں کی غیر ضروری نقل و حرکت کو روکنے کی ضرورت ہے ۔ چیف سیکریٹری نے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ وباء کی تیسری لہر کے دوران ذمہ داری سے کام کریں اور غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں ۔ انہوں نے ٹیلی کنسلٹیشن کے ذریعے طبی امداد حاصل کرنے کیلئے ضلع کووڈ ہیلپ لائین نمبروں کو فروغ دینے اور پنچائت سطح پر آئسو لیشن کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے بلاک سطح کے کووڈ میڈیکل گرڈ کو دوبارہ فعال کرنے ک ضرورت پر زور دیا ۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ صحت اور میڈیکل ایجوکیشن سے کہا کہ وہ ہر گھر دستک مہم کے ذریعے کمزور آبادیوں میں بوسٹر ڈوز کے انتظام کو ترجیحی دیں ۔
کووڈ کی روک تھام کیلئے
انتظامیہ کارگر اقدامات کرے:ڈاکٹر فاروق
نیوز ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کورونا کی تیسری لہر میں آرہی شدت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ وبائی بیماری کے پھیلائو کو روکنے کیلئے ٹھوس اور کارگر اقدامات اُٹھانے میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح گذشتہ ایک ہفتے کے دوران متاثرین میں مسلسل اضافہ ہورہاہے وہ ایک تشویشناک ہے اور اگر بروقت اور کارگر اقدامات نہیں اُٹھائے گئے تو وائرس بے قابو ہوجائے گا، جس کے نتائج ہم پہلے بخوبی دیکھ چکے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تمام احتیاطی تدابیر اور رہنما خطوط پر از خود عمل پیرا ہوکر کورونا کی روک تھام میں اپنا تعاون اور اشتراک پیش کریں۔ ڈاکٹر عبداللہ نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ہسپتالوں اور قرنطین مراکز پر آکسیجن کی دستیابی کیساتھ ساتھ وینٹی لیٹروں اور ضروری ادویات کا وافر سٹاک دستیاب رکھیں تاکہ متاثرہ بیماروں کو ماضی کی طرح مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور ساتھ ہی ٹیسٹنگ کی سہولیات ہر جگہ دستیاب رکھی جائے۔انہوں نے ڈاکٹروں ، طبی اور نیم طبی عملہ سے بھی اپیل کی کہ وہ انسانی جانوں کو بچانے کیلئے پہلے کی طرح ہی اپنا کردار نبھائیں۔