سرینگر //ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین لینے والے لوگوں کو اضافی ڈوز کی ضرورت ہے تاکہ وائرس سے مزید پھلنے سے روکا جاسکے۔ ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ اضافی ڈوز سے مدافعتی نظام مضبوط ہوگا۔ ڈاکٹر نثار الحسن نے کہا کہ کورونا ویکسین سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور اس سے سخت بیماری ہونے سے بچتے ہیں لیکن وقت گزر نے کے ساتھ ساتھ مدافعتی قوت کمزور ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مدافعتی قوت میں بھی کمی آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فائزر ویکسین سے پیدا ہونے والی مدافعتی قوت ایک ماہ میں 88اور چھ ماہ کے دوران 74فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔ ڈاکٹر نثار نے بتایا کہ آکسفورڈ ویکسین سے مدافعتی نظام ایک ماہ کے بعد 77 اور 5ماہ کے دوران 67فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لینے والے افراد کے متاثر ہونے کو vaccine breakthrough infection کہا جاتا ہے لیکن یہ انفیکشن زیادہ خطرناک نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین لینے والے افراد کے متاثر ہونے سے پتہ چلتا ہے کہ ویکسین کے اضافی ڈوز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی ڈوز سے مدافعت کو کافی دیر تک برقرار رکھا جا سکتا ہے ۔ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر ارشد علی نے کہا کہ سی ڈی سی اور ایف ڈی اے نے دوسرے ڈوز کے 6ماہ بعدبڑوں کو اضافی ڈوز دینے کا مشورہ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک مثلا امریکہ اور برطانیہ میں اضافی ڈوز دینے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔