نئی دہلی// ملک میں کورونا وائرس کا قہر تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور اس عالمی وبا کے 712920لاکھ کیسز کے ساتھ اس وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک کی فہرست میں امریکہ اور برازیل کے بعد تیسرے نمبر پر آ گیا ہے ۔ مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی جانب سے پیر کے روز جاری اعداد و شمار کے مطابق پورے ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 24,248 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس میں اب تک متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد712920ہو گئی ہے ۔اسی عرصے کے دوران کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 20073ہوگئی ہے جبکہ اس مہلک وبا سے نجات پانے والوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے اوراب تک کل6579153افراد شفایاب ہوچکے ہیں۔ ملک میں ابھی کورونا وائرس کے 2,53,287فعال کیسز ہیں۔مہاراشٹر میں سب سے زیادہ متاثرہ کورونا کی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے ۔ وائرس کے معاملے میں دوسرے مقام پر تمل ناڈو ہے ۔ یہاں گذشتہ 24 گھنٹوں میں 4150 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور کورونا متاثرین کی تعداد 1,11,151 ہوگئی ہے جبکہ اسی دوران 60 افراد کی موت سے مرنے والوں کی تعداد 1510 ہوگئی ہے ۔ ریاست میں 62,778 افراد کو علاج کے بعد اسپتالوں سے چھٹی دے دی گئی ہے ۔قومی دارالحکومت نئی دہلی میں کورونا کی وبا نے تباہی مچا رکھا ہے اور یہاں کووِڈ۔19 متاثرہ افراد کی تعداد تقرہاً ایک لاکھ ہو چکی ہے ۔ یہاں اب تک 99,444 کورونا کی زد میں آ چکے ہیں جبکہ اس وبا کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 3067 ہوگئی ہے ۔ قومی راجدھانی میں 71,339 مریض ٹھیک ہوئے ہیں جنھیں مختلف اسپتالوں سے چھٹی دے دی گئی ہے ۔ملک کی مغربی ریاست گجرات؛ کووڈ۔19 سے متاثرہ افراد کی تعداد کے لحاظ سے چوتھے نمبر پر ہے لیکن ہلاکتوں کی تعداد میں یہ مہاراشٹر اور دہلی کے بعد تیسرے نمبر پر ہے ۔ گجرات میں اب تک 36,037 افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں اور 1943 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ریاست میں 25,892 افراد اس مرض سے صحتیاب ہوئے ہیں۔آبادی کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں اب تک کورونا وائرس کے 27,707 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اس وبا کے باعث 785 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 18,761 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔جنوبی ہند کی ریاستوں میں تلنگانہ اور کرناٹک میں کورونا وائرس کے کیسز بڑی تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ تلنگانہ میں متاثرہ افراد کی تعداد 23,902 تک پہنچ چکی ہے اور 295 افراد فوت ہوچکے ہیں جبکہ اب تک 12,703 افراد اس مرض سے ٹھیک ہوئے ہیں۔