جنیوا// عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک پینل نے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لئے اور اومیکرون کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایلی للی اور گلیکسو اسمتھ کلائن اور ویر بائیو ٹیکنالوجی کی دوائیوں کے استعمال کی سفارش کی ہے ۔ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ اس وقت دنیا کے 149 ممالک میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون پر ویکسین سمیت کئی اقدامات بے اثر ثابت ہو رہے ہیں۔ بہت سے ممالک میں ڈیلٹا ویرینٹ کی جگہ اومیکرون لے چکا ہے ۔ایسے میں حکومتیں اور سائنسدان اس سے چھٹکارا پانے کے لیے ہر طرح کے ٹیسٹ، پابندیاں اور ادویات میں مصروف ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کے شدید مریضوں کے علاج کے لیے للی کی باری سیٹی نیب کے استعمال کی سفارش کی ہے ، جسے اولومینٹ برانڈ کے تحت کورٹیکوسٹیرائڈز کے ساتھ مل کر فروخت کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ، گلیکسواسمتھ کلائن اور ویربایوٹکنالوجی کے اینٹی باڈی تھیرپی کو ان مریضوں کے لئے فائدہ مند بتایا گیا ہے جن کی حالت نازک نہیں ہے لیکن بعد میں ان کے ہسپتال میں داخل ہونے کا زیادہ امکان ظاہر کیا ہے ۔واضح رہے کہ ابھی جی ایس کے -ویر کی ایک واحد مونوکلونل اینٹی باڈی تھیرپی لیباریٹری ٹیسٹوں میں اومیکرون کے خلاف موثر ثابت نظرآرہا ہے ، جبکہ اس طرح کی جانچ میں ایلی للی اینڈ کمپنی (ایل ایل وائی . این ) کی دواوں نے ابھی اتنا اثر نہیں دکھایا ہے ۔
ایک دن میں 31لاکھ کورونا کیس
واشنگٹن//دنیا بھر میں کورونا وائر س سے صورت حال خطرناک ہوگئی اور 24گھنٹے کے دوران 31لاکھ سے زائد کیسوں نے سابقہ ریکارڈ وڑ دیے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق دنیا بھر میں دن کے دوران ایک کروڑ سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ 2019 ء سے شروع ہونے والی عالمی وبا سے اب تک 31کروڑ سے زائد متاثر ہو چکے ہیں ،جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 55لاکھ سے زائد ہے۔ ورلڈ ہیلتھ ا?رگنائزیشن نے متنبہ کیا ہے کہ 8ہفتوں کے اندر کورونا کی نئی قسم اومیکرون دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہو گی۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق کورونا کی نئی قسم اومیکرون ویکسین شدہ افراد کے لیے شدید بیماری کا سبب نہیں بنتی ہے- اس کے باوجود امریکا میں کورونا وائرس کے اسپتالوں میں ایک دن میں ایک لاکھ 45 ہزار سے زائد مریض داخل ہوئے،جن میں 45 ہزار بچے شامل ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے عالمی وبا کی نئی لہر کا تیزی سے شکار ہورہے ہیں اور اب تک 81لاکھ سے زائد بچے متاثر ہوچکے ہیں۔ امریکی حکام کے مطابق امریکا میں کورونا وبا کے ا?غاز سے رواں ماہ 6 جنوری تک 84 لاکھ 71 ہزار 3 بچے متاثر ہوئے تھے اور اب یہ تعداد بڑھ کر 85لاکھ ہوچکی ہے۔ کورونا کی تیسری لہر میں امریکی بچوں میں کورونا تیزی سے بڑھ رہا ہے اور متاثرین میں اضافے کی شرح گزشتہ لہروں سے کہیں زیادہ ہے۔