جموں//جموں اینڈ کشمیر سٹیٹ جوڈیشل اکاڈمی کی طرف سے یہاں سٹیٹ جوڈیشل اکاڈمی ہائی کورٹ کمپلیکس جموں میںججوں کے لئے فیملی کورٹس معاملات سے متعلق دو روزہ تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ریاست کے ڈسٹرکٹ ججز اور سنیئر سب ججز نے اس پروگرام میں شرکت کی۔چیف جسٹس جسٹس گیتا متل نے اپنے افتتاحی خطبے میں کہا کہ فیملی کورٹ معاملات سے متعلق تمام متعلقین کو روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس طرح کے پروگرام ایک ساز گار ماحول قائم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔جسٹس گیتا متل نے کہا کہ کنبوں میں روا داری کی بدولت اپنائیت کے جذبے کو فروغ حاصل ہوتا ہے اور تمام رشتوں میں تحفظ کے احساس کو تقویت ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کنبے کے اندر یا اس کے باہر پیدا ہونے والے تضادات سے پورے کنبے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حل نہ ہونے والے تضادات سے شادی کے رشتے کو نقصان پہنچتا ہے اور پورا کنبہ متاثر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فیملی عدالتیں جلد شروع ہوں گی تا کہ کنبوں سے جڑے معاملات کو حساس طریقے پر ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاسکے۔جسٹس راجیش بندل نے تربیتی پروگرام کے دوران شرکاء کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے ججوں سے کہا کہ کنبوں کے معاملات سے نمٹنے کے دوران اختراعی لائحہ عمل اختیار کیا جانا چاہئے۔انہوں نے شرکاء کو صلاح دی کہ وہ روز مرہ کے تجربات سے ترغیب حاصل کر کے عدالتوں میں آنے والے فیملی تضادات کو افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرائیں۔جسٹس تاشی ربستن نے اس سے پہلے اپنے تعارفی خطبہ میں کہا کہ ریاست میں فیملی کورٹ ایکٹ2018 کے وجود میں آنے کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا تربیتی پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں کنبوں کے معاملات سے نمٹنے کے لئے ایک قانون قائم کرنے اور خصوصی عدالتیں وجود میں لانے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے خصوصی عدالتوں کے ذریعے شادیوںا ور حادثاتی معاملات حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے تربیتی پروگرام کے اغراض و مقاصد پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی۔ریسورس پرسن جسٹس منجو گوئل جج( ریٹائرڈ) اور جسٹس روشن دلوی جج ( ریٹائرڈ) نے فیملی عدالتوں کے رول اور دیگر امور کو اجاگر کیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی عدالتوں میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران ججوں کو جنسی نقطہ نظر کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔انہوں نے ان عدالتوں کے کام کاج اور ذمہ داریوں کا تفصیلی خاکہ پیش کیا۔یہ پروگرام دوسرے دن بھی جاری رہے گا جس میں مہا راشٹر کے فیملی کورٹس میں پرنسپل ججز ارونا پرسوانی اور سواتی چوہان ، فیملی کورٹ کے کام کاج اور بچوں کے حقوق سے جڑے معاملات کو اُجاگر کریں گے۔