سرینگر//پولیس نے سابق کابینہ وزیر کے بیٹے کو کمسن طالبہ کی عصمت دری کرنے کے معاملہ میںچھ سال بعد گرفتار کرلیا ہے۔ کے این ایس کے مطابق سابق کانگریس ۔پی ڈی پی حکومت میںایک کابینہ وزیر کے بیٹے کو پولیس نے مبینہ طور پر ساتویں جماعت کی ایک طالبہ کی عصمت دری کرنے کے الزام میںگرفتار کرلیا۔ ساتویں جماعت کی طالبہ کے والدنے 26اپریل2015کو دومانہ پولیس تھانہ بن تلاب جموں میں شکایت درج کرائی کہ ان کی بیٹی کی عصمت دری کی گئی ہے۔ کرلوپ دومانہ گائوںکے رہائشی نے شکایت میں کہا کہ اس کی بیٹی دیگر طالبات اور استاد کے ساتھ کھیل کی ایک تقریب میں بن تلاب گئے تھے۔ شکایت کنندہ نے کہاکہ میری بیٹی سکول بس میں پالورہ تک آگئی جہاں میرے دوست نے اسے گھر پہنچنے کیلئے دوسری گاڑی میں سوار کیا۔ مذکورہ شکایت کنندہ نے کہاکہ جب گاڑی پٹا۔بوہری پر رک گئی تو دو نامعلوم لڑکوںنے اس کی بیٹی سے کہاکہ وہ اس کے والد کے رشتہ دار ہیں اور اس سے کہا ہے کہ اسے اپنے گھر کرلوپ پہنچائیں گے۔ اس موقعہ پر لڑکی گاڑی سے اتر گئی اور ان کی گاڑی میں سوار ہوئی لیکن دونوں اغواکاروںنے اسے تالاب تلو میں گورنمنٹ کوراٹر پونچھ پاوس پہنچایا ،جہاں اس کی عصمت دری کی گئی اور اسے پٹہ چوک میں چھوڑ دیا۔ طالبہ نے گھر پہنچ کر اس کے ساتھ پیش آئی واردات کو والدین کو بتایا جس کے بعد انہوںنے پولیس تھانہ دومانہ میں ایف آئی آر درج کروائی۔ طالبہ کے والدین انصاف کیلئے گزشتہ 6برسوں سے دومانہ پولیس تھانہ کے چکر کاٹ رہے تھے لیکن ان کی ان سنی کی جاتی تھی حالانکہ ضلع میں تعینات ہونے والے سینئر افسران بھی عصمت درنے کرنے والے ملزمین کی پہچان اور ان کے اتہ پتہ بھی جانتے تھے لیکن اس معاملے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے تھے۔ دومانہ پولیس تھانہ کے موجودہ ایس ایچ او اور سینئر افسران نے سابق کابینہ وزیر کے بیٹے کو گرفتار کرنے کو ہری جھنڈی دکھائی اور اسے 5جون2021کو وادی کشمیر سے گرفتار کرلیا تاہم اس کی گرفتاری صیغہ راز میں رکھی گئی۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ اثر و رسوخ رکھنے والے شہری کی وجہ سے معاملہ کی تحقیقات سست رفتاری سے کی جارہی تھی۔