جموں//کلسٹر یونیورسٹی جموں کے ساتھ منسلک تمام کالجوں میں انڈر گریجویٹ نشستیں بڑھانے کے لئے کچھ طلباء گروپوں نے جمعرات کو بھی اعلیٰ تعلیم کے محکمہ کے خلاف الگ الگ احتجاج کیا۔نیشنل سٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) اور اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کارکنوں سمیت مظاہرین مختلف مقامات پر سڑکوں پر نکل آئے اور بعد میں پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔ احتجاج کرنے والی طالبات کا ایک گروپ سائنس کالج سے باہر آیا اور تمام منسلک کالجوں میں انٹیک کی صلاحیت بڑھانے اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے مطالبے کی حمایت میں مرکزی سڑک بلاک کرنے کی کوشش کی۔مظاہرین کو قائل کیا گیا اور کالج کے احاطے میں پولیس اہلکاروں کی ایک مضبوط پوزیشن کے ذریعے بھگا دیا گیا جو کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے پہنچے تھے جبکہ اسی طرح سائنس کالج کے باہر اے بی وی پی سے وابستہ طلباء نے بھی احتجاجی مطاہرہ کیا۔اس کے علاوہ کلسٹر یونیورسٹی کے باہر بھی طالب علموں نے داخلوں کی مانگ کو لیکر احتجا ج کیا۔ ایک احتجاج کرنے والے طالب علم نے کہا کہ کلسٹر یونیورسٹی کی طرف سے جنرل کلاس میں داخلہ لینے سے انکار کرنے والے طلباء کی شکایات کو اجاگر کرنے کے لیے ہم احتجاج کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کلسٹر یونیورسٹی کو داخلے کی نشستوں کو فورا بڑھانا چاہیے جیسا کہ جموں یونیورسٹی نے کیا تھا تاکہ زیادہ طلباء داخلہ لے سکیں۔این ایس یو آئی سے وابستہ طلباء یہاں پریس کلب کے باہر جمع ہوئے اور کلسٹر یونیورسٹی کی طرف سے طلباء کے داخلے سے انکار پر احتجاج کرنے کے لیے بی جے پی کا پتلا جلایا۔ کلسٹر یونیورسٹی آف جموں ان طلباء کے مستقبل سے کھیل رہا ہے جو 12 ویں جماعت کے امتحان میں 85 فیصد سے زائد نمبر حاصل کرنے کے باوجود کالجوں میں داخلہ نہیں لے رہے ہیں۔اے بی وی پی سے وابستہ طلباء بھی مختلف مقامات پر سڑکوں پر آئے اور پریشان طلبہ کی حمایت میں پرامن احتجاج کیا اور ان کے داخلے کی خواہش کی۔مظاہرین نے دھمکی دی دی کہ اگر حکومت کلسٹر یونیورسٹی سے وابستہ تمام کالجوں میں داخلہ نشستیں بڑھانے میں ناکام رہی تو احتجاج کو تیز کریں گے۔