سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیرمین حکیم یاسین نے ایس کے آئی سی سی سے’ شیر کشمیر‘ کا نام ہٹانے کے حکومتی فیصلے کی شدید نقطہ چینی کی ہے۔ایک بیان میں حکیم یاسین نے کہا کی تاریخی شخصیات کا نام اُن سے منسوب مقامات سے ہٹانا اُس قوم کے تاریخی حقائق کو جھٹلانا ہے ۔انہوں کہا ہے کہ ایسی حرکات سے صرف ذہنی پسماندگی اور محدود سیاسی سوچ کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ایام میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جان بوجھ کر کشمیری تاریخ سے وابستہ اہم واقعات کو دیدہ و دانستہ طور مسخ کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، جو قابل مذمت ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ’یوم شہدائے کشمیر‘ اور مرحوم شیخ محمد عبد اللہ کے یوم ولادت کی تعطیلات کو ختم کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا لوگوں کے جذبات مجروح کرنے کی دیدہ ودانستہ کوشش ہے۔۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل سرکاری ایوارڈوں اور پولیس میڈلوں سے شیر کشمیر کا نام حذف کیا گیا جس کو کسی بھی صورت میں شائستگی اور سیاسی پختگی سے موسوم نہیں کیا جا سکتا ہے۔حکیم یاسین نے کہا ’’ تاریخی حقایق کے ساتھ کھلواڑ سے کسی بھی قوم کی احیا ء کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے‘‘۔حکیم یاسین نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ کشمیری عوام کے دلوں کو جیتنے کی طرف اپنا دھیان مرکوز کرے۔