سرینگر/سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بدھ کو کہا کہ کشمیر میں جنگل راج قائم ہے۔
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں ایک الیکشن تقریب کے حاشیوں پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا''کشمیر میں کوئی قانون ہی موجود نہیں ہے۔مجسٹریٹ کو دیگر ملازمین کے ہمراہ پیٹا جارہا ہے، ہائی وے کو بند کیا گیا ہے،قیدیوں کا جیلوں کے اندر زد و کوب کیا جارہا ہے،معرکہ آرائیوں سے جو لاشیں بر آمد ہوتی ہیں، اُن کی توہین کی جاتی ہے اور اُنہیں کمیکلز سے جلایا جاتا ہے ''۔
محبوبہ کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ جموں کشمیر نے اُس ملک کے ساتھ الحاق نہیں کیا ہے جس کا انتخاب شیخ محمد عبد اللہ اور مہاراجہ ہری سنگھ نے کیا تھا۔
انہوں نے کہا''جس ملک کے ساتھ ہم نے الحاق کیا تھا اُس میں مسلمان، ہندو، سکھ، سب برابر تھے''۔
انہوں نے کشمیر شاہراہ پر پابندی کو آمرانہ فیصلہ قرار دیا۔انہوں نے اننت ناگ میں مجسٹریٹ کو فوج کے ہاتھوں پیٹے جانے کی بھی مذمت کی۔
سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ نے کہا کہ اُنہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ پر واضح کر رکھا تھا کہ اگربھاجپا نے ریاست جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کے ساتھ چھیڑ خوانی کی کوشش کی تو پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کے پاس حکومت چھوڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا۔