سری نگر//پاکستانی وزیر برائے حقوق انسانی نے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق رپورٹ اقوام متحدہ روانہ کردی۔ پاکستانی وزیر برائے حقوق انسانی ڈاکٹر شیرین مزاری نے ریاست جموں وکشمیر میں فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق تفصیلی رپورٹ اقوام متحدہ کو روانہ کردی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ کشمیر میں سرکاری فورسز کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سے متعلق حقوق کی سنگین پامالیوں پرمبنی رپورٹ پاکستانی وزیر برائے انسانی حقوق نے اقوام متحدہ کو روانہ کردی ہے۔ رپورٹ ارسال کرنے کا مقصد انسانی حقوق سے متعلق عالمی اداروں کی توجہ مبذول کرانی ہے تاکہ کشمیر میں جاری پامالیوں پر روک لگائی جائے۔شرین مزاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ روایتی طریق کار سے ہٹ کر کشمیر کے حوالے سے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی خاطر آگے بڑھا جائے۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت ہمیں مسئلہ کے پائیدار حل اور کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پر فوری روک لگانے کے لیے اقوام متحدہ کی جانب رجوع کرنا چاہیے تاکہ اس کوشش کے ذریعے بھارت کو دفاعی پوزیشن پر لاکھڑاکیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں بچوں اور خواتین پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہے ہیں اور آئے روز بچے اور خواتین فورسز کے ہتھے چڑ ھ رہے ہیں۔پاکستانی وزیر کاکہنا تھا کہ کشمیر میں فورسز اہلکاروں کے ہاتھوں عصمت ریزی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جوکہ ایک تشویش ناک معاملہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے بچوں اور خواتین کے خلاف جاری تشدد کا سنگین نوٹس لے کر اس کے فوری تدارک کے لیے اقدامات کرے۔ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے حقوق انسانی کی طرف سے کشمیر میں جاری حقوق کی پامالیوں سے متعلق رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے شیرین مزاری کا کہنا ہے کہ اس سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی برادی کی توجہ کا مرکز بن گیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر مسئلہ کے دائمی اور پرامن حل کے لیے ہمیں آگے بڑھنے کی اشد ضرورت ہے۔