سرینگر//اے آئی پی سربراہ انجینئر رشید نے ہندوستان کی قومی پارٹیوں پر الزم لگایا ہے کہ وہ کشمیر مسئلہ کے حوالے سے پورے ملک کو گمراہ کر رہی ہیںاور اصل حقائق کے بجائے حقائق کو مسخ کیا جا رہا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ’’ایک طرف جہاں کشمیریوں کی جائز آواز کو دبا کر کشمیریوں کو دھمکایا جا رہا ہے اور جموں کشمیر کو کوئی مسئلہ ماننے سے انکار کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف ہندوستانی سرکار پاکستان اور پوری دنیا کو یہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ اگر پاکستان اُس کے بقول کشمیر میں جنگجوئیانہ کاروائیاں بند کرتا ہے تو ہندوستان کشمیر سمیت تمام مسئلوں پر بات کرنے کیلئے تیار ہے ۔ پوچھا جا سکتا ہے کہ اگر کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے تو پھر پاکستان کے ساتھ بات چیت کی شرطیہ پیشکش کا کیا مطلب۔ نئی دلی جہاں پوری دنیا کے سامنے مسئلہ کے پُر امن حل کی دہائیاں دے رہی ہیں وہاں قومی سطح کے لیڈروں سے لیکر ریاست کے گورنر ستپال ملک تک کشمیریوں کو ڈرانے ، دھمکانے اور انہیں علیحدگی پسند اور پاکستانی ایجنٹ ثابت کرنے کی بیہودہ کوششوں میں مصروف ہیں ۔ ہندوستانی لیڈروں کو سمجھنا چاہئے کہ کشمیر مسئلہ کے حل کی بات کرنا کوئی علیحدگی پسندی نہیں اور سچ بات کہنے والوں کو علیحدگی پسند کہنا نئی دلی کے اپنے تضاد کی عکاسی کرتا ہے ‘‘۔ انجینئر رشید نے جامع مسجد سرینگر کو مسلسل دوسرے جمعہ بھی مقفل کرنے کی کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مداخلت فی الدین قرار دیا ۔ انجینئر رشید نے کہا ’’ایک طرف جامع مسجد کو مسلسل بند رکھنے کے ساتھ ساتھ میر واعظ کو اپنے گھر میں نظر بند رکھا جا رہا ہے اور دوسری طرف پوری سرکاری مشینری امرناتھ یاترا کیلئے انتظامات میں مشغول ہے جبکہ یاترا شروع ہونے میں ابھی پانچ مہینے باقی ہیں ۔ جہاں کشمیری ہر وقت امر ناتھ یاترا کو بھر پور تعاون دیتے ہیں وہاں افسوس کی بات یہ ہے کہ ان کی سب سے مقدس جگہ کو ہر بارکسی نہ کسی بہانے سیل کر دیا جاتا ہے ۔ ایسے تعصب پر مبنی اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ فرقہ پرست کون ہے اور یہاں کی انتظامیہ کس کے اشاروں پر چلتی ہے ‘‘۔ انجینئر رشید نے انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگر جامع مسجد کو بار بار مقفل کرنے کی روایت سے اجتناب نہ کیا گیا تو اس کے خلاف بھر پور مزاحمت کی جائے گیــ‘‘۔