چرار شریف//لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں بھارت کی افواج اور پولیس انسانوں کا بے دریغ قتل کرنے میں منہمک ہیں اور انسانی برادری اس پرخاموش تماشائی بن کر مشاہدے میں مصروف ہے۔ژار شریف میں نماز جمعہ کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ٹھیک اسی طرح فلسطینیوں کو بھی اسرائیلی صیہونیت بے دردی کے ساتھ گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے ہیںاور عالمی برادری خاس طور پر امریکہ قاتلوں کے ہاتھ روکنے کے بجائے اسرائیلی دہشت گردی کے دفاع میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کو ویٹو کرتے نظر آتے ہیں۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ کشمیر کو ایک قتل گاہ میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر جوانوں کو قتل کیا جارہا ہے لیکن دنیا کے کسی انسان کے کن پر کوئی جوں تک نہیں رینگ رہی ہے نا ہی کوئی دل یا زبان کشمیریوں کے دکھ و درد کو محسوس کرتا نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنے فوجی طاقت اور پولیس جبر کو استعمال کرتے ہوئے ان جوانوں جو کہ پرامن تحریک اور مزاحمت کا حصہ تھے پر مظالم ڈھائے،ان کا ٹارچر کیا،انہیں اور ان کے گھر والوں کی تذلیل و تحقیر کی اور یوں انہیں پشت بہ دیوار لگاکر مسلح جدوجہد کی جانب دھکیل دیا اور اب انہی معصومین کے لہو کی ہولی کھیل کر بھارتی فوجی اور پولیس اور انکے سیاسی آقا قتل و غارت کا جشن منانے میں مصروف ہیں۔بھارتی وزیرداخلہ کے اس بیان کہ جس میں موصوف نے کہا ہے کہ مزاحمتی خیمہ جوانوں کا استحصال کررہا ہے کا جواب دیتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ کتنا بھونڈا مذاق ہے کہ وہ لوگ جو خاص طور پر پچھلے چار برس سے کشمیری جوانوں کو تہہ تیغ کرنے میں مصروف ہیں،اب ہمیں نئی نسل کو بچانے کی فکر کرنے کے ضمن میںوعظ دیتے نظر آرہے ہیں۔ کیا ان لوگوں کے اندر کوئی شرم، کوئی حیا اور کوئی انسانی حس باقی نہیں ہے تا کہ انہیں ان جوانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور ان کے مستقبل کو تاریک بنانے میں اپنی فورسز ، پولیس اور فوج کا رول دکھائی دے۔ اس موقع پر متحدہ مزاحمتی قیادت کی تیار کردہ قرار داد پڑھی گئی اور عوام نے آزادی،قیادت،اتحاد و اتفاق اور شہداء کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے اس کی تائید کی۔