سرینگر//کشمیر کے پیشہ ور سائکل سوال عادل تیلی نے کشمیر سے کنیاکماری تک 8دنوں، 1گھنٹہ اور37منٹوں میں 3600کلومیٹر فاصلہ طے کرکے تاریخ رقم کی ہے۔ عادل نے پوری توانائی کے ساتھ تمام اڑچنوں، اوبڑ کھابڑ راستے، سخت موسمیاتی حالات، ٹریفک جام اور دیگر مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے گینس بک آف ورلڈ ریکارڈ میں پچھلے برس اوم مہاجن کا ریکارڈ، جنہوں نے یہی مسافت 8دنوں، 7گھنٹوں اور 38منٹوںمیں ریکارڈ قائم کیاتھا، اسے توڑ دیا۔ نارہ بل بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے نوجوان عادل کو 22مارچ کو صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے نے سرینگر لالچوک سے ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیاتھا۔ سائیکلنگ کے شوقین عادل نے پہلے ہی سرینگر سے لیہہ تک 26گھنٹے، 30منٹ میں 440مسافت طے کرکے ریکارڈ اپنے نام کیا ہے۔عادل کی سائیکلنگ مہم کو سپانسر اور حمایت کرنے والے ابرق گروپ نے اُس کے کارنامے کی سراہنا کی ہے۔ ابرق ایگرو نے صوبائی کمشنر کشمیر کی عادل کونئے ریکارڈ قائم کرنے میں مدد دینے کاشکریہ ادا کیا ہے۔ سرینگر لیہہ سائیکلنگ مہم عادل کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہوئی اور اس نے عالمی ریکارڈ توڑنے کیلئے پُر تولنا شروع کئے تاہم یہ اتنا آسان نہیں تھا، اس کیلئے سخت محنت، جنون، بدنی توانائی(Stamina) اور موزوں راہنمائی اور تربیت درکار تھی۔ عالمی ریکارڈ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے عادل نے امرتسر کا رخ کیا اور وہاں 5مہینوں تک سخت تربیت حاصل کی۔ سرینگر سے لیہہ تک تیز ترین سائیکل سوار عادل نے گرو نانک دیو یونیورسٹی امرتسر میں کوچ راجیش کی نگرانی میں تربیت حاصل کی۔عادل کو مختلف سطحوں پر تربیت دی گئی جبکہ JNDUیونیورسٹی میں اسے 10ہزار کلومیٹر او ر 20ہزار کلومیٹر کیلئے تربیت دی گئی اور اسی تربیت کی مدد سے وہ کشمیر سے کنیاکماری تک کے چلینج کو پورا کرسکا۔ عادل نے سرینگر سے سفر شروع کیا اور متعدد ریاستوں و شہروں ،جن میں صنعت نگرNH44، قاضی گنڈ،نیو ٹنل بانہال، ناشری ٹنل، لکھن پورہ ، پٹھانکوٹ ، جالندر، لدھیانہ ، دہلی، آگر، گوالیار، جھانسی، ناگپور ، حیدرآباد، گُٹی، بنگلور، مدورائی اور آخرکار کنیاکماری ۔