کشمیری اور اردو زبانوں کافروغ

چرارشریف // ارشاد احمد //سینٹرل یونیورسٹی کشمیر،کشمیر یونیورسٹی اور وگیان پرسار نئی دہلی نے جمعرات کو شیخ نور الدینؒکے مزار پر سہ فریقی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔وائس چانسلر سنٹرل یونیورسٹی کشمیر پروفیسر معراج الدین میر،ڈائریکٹر وگیان پرسار ڈاکٹر نکول پراشر ، سابق وائس چانسلر ایم اے این یو پروفیسر پرویز اسلم، رجسٹرار سنٹرل یونیورسٹی کشمیر پروفیسر افضل زرگر ، رجسٹرار، کشمیر یونیورسٹی پروفیسر نصیر احمد ،فنانس آفیسر سنٹرل یونیورسٹی کشمیر پروفیسر فیاض احمد نکہ،شعبہ سکول آف میڈیا سٹڈیز کے سربراہ پروفیسر شاہد رسول، پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج چرارشریف ڈاکٹر روینہ حسن ،اسکولوں کے سربراہ، سنٹرل یونیورسٹی کشمیر کے فیکلٹی ممبران اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر معراج الدین میر نے ایم او یو معاہدے پر دستخط کی تعریف کی اور حصہ داروں سے کہا کہ وہ اس پر عمل درآمد کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اور اردو کے ذریعے علم کی ترسیل بنیادی طور پر الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈوگری زبان کو بھی فہرست میں شامل کیا جائے گا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نکول پراشر نے کہا کہ وگیان پرسار سال 1989 میں اپنے قیام کے بعد سے ملک کے مواصلات کی مقبولیت اور اس کی توسیع  ایجنڈے کو پورا کر رہا ہے اور سال 2019 میں تنظیم نے ایک پروگرام شروع کیا بھارتی زبانوں میں اس کادائرہ کار آٹھویں ترمیم میں شامل ہونے والوں کی فہرست میں کشمیری ہندوستانی زبان ہونے کے ناطے وگیان پرسار کے ایس سی او پی ای بھارت کی زبانوں کے پروگرام میں شامل کی گئی۔ جیسا کہ حال ہی میں منعقدہ قومی اردو سائنس کانگریس نے تجویز دی تھی. جسے وگیان پرسار نے کشمیری زبان میں دائرہ کار کو بڑھانے کا تصور کیا ہے۔جس کے مطابق کشمیری زبان کے لئے سنٹرل یونیورسٹی کشمیر کی مشاورت سے ایک کور کمیٹی بنانے کی تجویز ہے۔سابق وائس چانسلر مانو پروفیسر پرویز اسلم نے معاہدہ پر دستخط کرنے والوں سے کہا کہ وہ مشن کو جوش اور ولولے کے ساتھ آگے بڑھائیں۔