سرینگر//حالیہ امتحانات میں محکمہ تعلیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سیکریٹری تعلیم فاروق احمد شاہ نے کہا ہے کہ ان امتحانات میں محکمے کے سُپر ففٹی کوچنگ پروگرام کے تحت کوچنگ حاصل کرنے والے 151 طالب علموں کی کامیابی اطمینان بخش ہے ۔سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ تعلیم میں کسی بھی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور ہمیں طالب علموں کو اپنے بچے سمجھ کر اُن کی تعلیم و تربیت میںپیش پیش رہنا چاہئیے اور کسی بھی تساہُل پسندی سے گریز کرنا چاہیے۔ انہوں نے تمام چیف ایجوکیشن افسران کو زمینی سطح پر سکولوں کا از خود معائنہ کرکے طالب علموں اور اساتذہ کو درپیش معاملات کا ازالہ کرنے کی تلقین کی۔ اس دوران سیکریٹری تعلیم نے مختلف معاملات کے حوالے سے موقعے پر ہی کئی احکامات جاری کئے اور درپیش معاملات کے حل کو یقینی بنانے کے لئے متعلقہ افسران کو تندہی اور لگن کے ساتھ کام کرنے کی ہدایات دی۔ ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این ایتو نے اس دوران سیکریٹری تعلیم کو جن معاملات کے حوالے سے جانکاری فراہم کی اُن میں بائیومیٹرک حاضری کی عمل آوری، سکولوں کو جاذب نظم بنانے ، SRO-43کیسز کے فوری حل ، عارضی سینیارٹی فہرستوںاور تعیناتی سے متعلق قواعد و ضوابط کی تکمیل،افسران کی سالانہ کارکردگی رپورٹ اور SRO-308کے تحت کیجول لیبرس کی مستقلی کے معاملات شامل ہیں۔ سیکریٹری تعلیم نے میٹنگ میں RMSA/SSAجیسی مرکزی معاونت والی سکیموں کی عمل آوری ، تعمیراتی کاموں کی بروقت تکمیل، درس وتدریس ، تربیتی اور ثقافتی سرگرمیوں ، اساتذہ ایوارڈ، ماڈل سکولز، جسمانی طور بچوں اور ماڈل کے جی سکولز کے قیام اور ڈائٹ مراکز کو مستحکم بنانے سے متعلق کئی ہدایات جاری کیں۔ میٹنگ میں موجود دیگر افسران نے حالیہ upgradedسکولز کے بنیادی ڈھانچے کے قیام ، سکولوں کی دیوار بندی اور سٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام سے متعلق کئی معاملات سیکریٹری تعلیم کی نوٹس میں لائے۔سیکریٹری تعلیم نے ٹرم فسٹ امتحانات کے احسن انعقاد سے متعلق کشمیر ڈویژن کے امتحانی امور کے انچارج ، جوائنٹ ڈائریکٹر ٹریننگس اور ایس آئی ای کشمیر کے سربراہ محبوب حسین کو تمام ضروری اقدامات کئے جانے کی ہدایت دی۔ اس دوران ناظم تعلیم کشمیر ڈاکٹر ایتو نے سیکریٹری تعلیم کو امتحانات کے سلسلے میں کئے گئے تمام انتظامات کی سیکریٹری موصوف کوجانکاری دیتے ہوئے تمام فیلڈ عملے کو متحرک ہونے کی ہدایت دی۔تین گھنٹے کی اس اہم میٹنگ کو سمیٹتے ہوئے سیکریٹری تعلیم نے تمام افسران سے کہا کہ ہمارے ہاتھوں میں قوم کے نونہال طالب علموںکا مستقبل ہے اس لئے ہمیں طلباء کو صحیح تعلیم و تربیت فراہم کرنی چاہیے اوراپنے پیشے کو نوکری نہیں بلکہ عبادت سمجھ کر اپنے فرضِ منصبی کی مکمل انجام دہی کو یقینی بنانا چائیے۔