سرینگر//کشمیرایڈیٹرس گلڈ نے یہاں دوبرس کیلئے نئے ارکان کو منتخب کیا۔ذرائع ابلاغ کی انجمن کیلئے سجادحیدرکوصدر،مسعودحسین کو سیکریٹری جنرل،شفاعت کیرااورمنظورانجم کو نائب صدوراورحاجی محمد حیات کو خزانچی کے طور منتخب کیا گیا۔گلڈ کیلئے انتخابات دوبرس سے زیادہ عرصے کے بعد ہوئے اور سابق ارکان نے اپنی معیاد مکمل کی تھی۔ووٹنگ کا عمل نامزدگیوں کے کاغذات داخل کئے جانے کے بعد منعقد ہوا۔منگل کو ہوئی ووٹنگ میں فیاض احمدکلو (گریٹرکشمیر) بشیر منظر (کشمیرامیجز)، بشیراحمدبشیر (سرینگر ٹائمز)، سجاد حیدر (کشمیر اوبزرور)، حاجی حیات (کشمیرریڈر)، طاہرمحی الدین (چٹان)، منظور انجم (عقاب)، جیلانی قادری (روزنامہ آفاق)،ہارون رشید (ندائے مشرق)،شفاعت کیرا (کشمیر وژن)، آکاش امین(تعمیل ارشاد)، مسعود حسین (کشمیرلائف)، ظہور ملک (کشمیرٹائمز) اورشمیم معراج (کشمیر مانیٹر) نے حصہ لیا۔کشمیرایڈیٹرس گلڈ کے نئے صدرسجادحیدرایک معروف صحافی ہیں جنہوں نے چنئی میں انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اوراس کے بعد تہران یونیورسٹی میں صحافت کی تعلیم حاصل کی۔1990کی خلیج جنگ کے دوران انہوں نے تہران ٹائمزسمیت کئی اداروں کیلئے جنگ کی خبروں کااحاطہ کیا۔انہوں نے اس کے بعد ایران کے قومی ریڈیواورٹیلی ویژن کیلئے نئی دہلی میں کام کیا اور اس کے بعد1994میں کشمیرواپس آئے۔انہوں نے بی بی سی آن لائن،ڈوچے ویلے،آئی آر این اے،اورآئی آرآئی بی سمیت کئی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے اداروں کیلئے کام کیا ہے۔1997میں انہوں نے روزنامہ’ کشمیر اوبزرور‘ شروع کیا اور تب سے اس کے ایڈیٹر ہیں ۔مسعود حسین جنہیں سیکریٹری جنرل چن لیاگیا،1987سے صحافت کے ساتھ وابستہ ہیں ۔کشمیرٹائمزکے ساتھ دس برس تک کام کرنے کے بعدوہ دی اکنامک ٹائمز کے ساتھ وابستہ ہوگئے اور2015میں اُسے خیرآبادکہا۔2018میں انہوں نے کشمیر لائف کے ایڈیٹرکاچارج سنبھالا۔نئے منتخب نائب صدرشفاعت کیراماس کمیونیکیشن اورجرنلزم میں پوسٹ گریجویٹ ہیں جوذرائع ابلاغ کے کئی اداروں جیسے این ڈی ٹی وی،امراُجالا،انڈین ایکسپریس،ایکسیلشیئراورڈوچے ویلے کے ساتھ وابستہ رہے ہیں ۔شفاعت کیراگزشتہ19برس سے صحافت کے میدان میں سرگرم ہیںاوربطور صحافی وہ کئی مقامی اداروںکے ساتھ بھی جڑے رہے ہیں ۔کیرانے2009میں ’ڈیلی کشمیروژن ‘شروع کیااور تب سے وہ اس نیوزآرگنائزیشن کے سربراہ ہیں۔کشمیرایڈیٹرس گلڈ کے نائب صدر منظورانجم ایک کہنہ مشق صحافی ہیں اورصحافت میں ان کاتجربہ دہائیوں پر محیط ہے ۔وہ صحافت کے میدان میں70کی دہائی سے سرگرم ہیں اورروزنامہ’ہمدرد‘میں ان کا کالم کافی مقبول عام تھا۔منظور انجم ایک شاعر اور کہانی کار ’خاتون مشرق‘اوردیگر جریدوں کے لئے تواتر کے ساتھ لکھتے تھے ۔1976میںمنظورانجم نے روزنامہ ’عقاب‘کو شروع کیا اور تب سے وہ اس کے ایڈیٹر ہیں ۔کشمیرکے روزانہ واقعات سے متعلق ان کا کالم ’نمک پارے‘ کافی مقبول تھا۔ خزانچی محمد حیات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے سوشیالوجی میں پوسٹ گریجویٹ ہیں اور وہ ان کے گروپ کی طرف سے شروع کئے گئے ذرائع ابلاغ کے کئی ناموں کے ساتھ جڑے رہے ہیں.۔ محمدحیات نے ’پریس بیوروآف انڈیا ‘نام سے کئی زبانوں پر مشتمل ایک خبررساں ادارہ شروع کیا۔یہ ادارہ عوام میں مقبولیت حاصل کرگیا۔اس کے بعدمحمد حیات نے ’کشمیر کنویئر‘نام سے ایک ماہنامہ جریدہ 2009میںنکالا اور روزنامہ ’کشمیرریڈ‘2011میں شروع کیا۔حاجی محمد حیات کے سرپہلی اشتہاری کمپنی’ہیلپ لائن ‘شروع کرنے کاسہرابھی بندھا ہے۔
کشمیرایڈیٹرس گلڈ کا انتخاب
