واشنگٹن//امریکہ نے کرونا وائرس کے پھیلائو کیلئے مذہبی اقلیتوں کو موردالزام قراردینے کوغلط ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر کے ممالک کی حکومتوں کو کرئونا وائرس کے ماخذپر الزام تراشیوں کے چکرکوزورسے دبا دینا چاہیے۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی کے امریکی سفیرسام برائون بیک نے جمعرات کومذہبی گروہوں پر سماجی دوریوں کوعملانے پر زور دیا اور دنیا بھر خصوصاً ایران اورچین میں مذہب کے نام پرقید کئے گئے امن پسند افراد کو فوری طور رہا کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔برائون بیک نے بتایا کہ مذہبی گروہوں کوسماجی دوریوں کوعملاناچاہیے اوریہی ہمیں کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایسا متعددجگہوں پر ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومتوں کاایسا کرنا غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومتوں کوایسے بازآناچاہیے اورصاف طور یہ کہنا چاہیے کہ یہ عالمگیر وبا ہے اور اس کیلئے مذہبی اقلیتیں ذمہ دار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ عالم گیروباء ہے اور یہ ایسا کچھ نہیں ہے جومذہبی اقلیتوں نے کیا ہو۔انہوں نے کہا کہ دنیا بدقسمتی سے اس پر الزام تراشیوں کا کھیل جاری ہے ۔برائون بیک نے حکومتوں پرزوردیا کہ وہ ان مشکل حالات میں مذہبی اقلیتوں کے ساتھ مل جل کرکام کریں اوراس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں لازمی وسائل اورامدادمہیا کئے جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھاہے کہ کئی ممالک میں مذہبی اقلیتوں کوصحت عامہ ،راشن کی تقسیم اوردیگر سہولیات سے محروم رکھاجارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ ان حالات میں مذہبی وابستگیوں سے بالاتر ہوکرسہولیات کو تمام شہریوں تک پہنچائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں ،نہیں معلوم کہ کشمیرمیں لوگوں کو ضروری امداد اور سہولیات دی جارہی ہیں یا نہیں۔اس سوال کہ ہندوستان میں کروناوائرس کے پھیلائو کیلئے مسلمانوں کو ذمہ دار قراردیاجاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی ہندوستان کے حکام کے ساتھ بات نہیں کی ۔برائون بیک نے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ مذہبی وابستگیوں کی بنیاد پر قید کئے گئے اَمن پسندلوگوں کورہا کریں۔