کرناہ کے کنبہ پرسرینگر میں اُفتاد نازل، 5افرادِ خانہ لقمہ ٔ اجل

 سرینگر // کرناہ کے ایک کنبے پر بمنہ سرینگر میں سنیچر کی صبح افتاد نازل ہوئی جس میں اس کنبے کے 2 کمسن بچوں سمیت 5افراد دم گھٹنے سے لقمہ اجل بن گئے ۔پولیس نے قانونی لوازمات پوری کرنے کے بعد لاشیںاسپتال انتظامیہ کے سپرد کردی ہیں تاہم کرناہ کا زمینی رابطہ بند ہونے کے باعث ضلع انتظامیہ سرینگر نے متوفیان کی نعشیں بذریعہ طیارہ روانہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔توقع ہے کہ آج مطلع صاف ہونے ک صورت میں انہیں اپنے آبائی علاقہ روانہ کیا جائے گا جہاں انکی تجہیز و تدفین عمل میں لائی جائے گی ۔بمنہ سرینگر میں عارضی طور رہائش پذیر کرناہ کے ایک کنبے کے 5افراد جن میں دو خواتین اور دو بچے بھی شامل ہیں،گیس خارج ہونے سے لقمہ اجل بن گئے۔عینی شاہدین کے مطابق یہ کنبہ بٹ پورہ کرناہ کے ریٹائرڈ فوجی عبدالرشید شیخ کا تھاجو اپنی ماں کے علاج ومعالجہ کیلئے سرینگر آیا تھا۔حادثہ کی خبر پھیلتے ہی پولیس کی  ٹیم نے وہاں جاکر حالات کا جائزہ لیا اور معاملے کو درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ۔پولیس کے مطابق ظاہری طور ان پانچوں کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے واقع ہوئی ہے تاہم معاملے کی پوری طرح سے تحقیقات کی جائے گی جسکے تحت لاشوں کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا جائے گا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ جے وی سی ہسپتال کے پاس منصور کالونی میں یہ کنبہ کرائے کے کمرے میں عارضی طور پر رہایش پزیر تھا جہاں یہ واقعہ پیش آیا ۔مرنے والوں کی شناخت 40سالہ خورشید احمد ولد مرحوم عبدالرشید شیخ ،60سالہ ریشم جان زوجہ عبدالرشید شیخ ،35سالہ گلشن بیگم زوجہ خورشید احمد شیخ کے علاوہ خورشید احمد شیخ کے دو بیٹے جن میں4سالہ فیضان اور 6سالہ فرقان شامل ہیں بھی اس دلدوز حادثہ میں لقمہ اجل بن گئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ خورشید احمد اپنی بزرگ والدہ کے علاج ومعالجہ کیلئے سرینگر آیا تھاجہاں اُسے ڈاکٹروں نے کچھ دن بعد علاج کرنے کا مشورہ دیا تھا ۔پولیس نے پانچوں متوفیان کی لاشوں کو تحویل میں لیکرپنتھا چوک میں ایک لاش گھر میں رکھا تھاتاہم شام کو کنبے کے افراد کی نعشوں کو دوبارہ پی سی آر سرینگر پہنچایا گیا جہاں انہیں موسم کے صاف ہونے کے بعد ہوائی سروس کے ذریعے کرناہ پہنچایا جائے گا ۔سنیچر کوانتظامیہ نے نعشوں کو کرناہ پہنچانے کیلئے منظوری بھی دے دی ہے ۔ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر بھی متوفی افراد کے لواحقین سے ملے اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر ڈاکٹر عابد بشیر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ حادثہ سے انہیں کافی دکھ ہوا ہے اور انتظامیہ نے اعلیٰ حکام سے رابطے کر کے ہوائی سروس کی منظوری حاصل کر لی ہے اور موسم کے صاف ہونے کے بعد ان نعشوں کو کرناہ پہنچایا جائے گا ۔اُدھر کرناہ کے بٹ پورہ علاقے میں اس حادثہ کے بعد ہر سو ماحول سوگوار ہے ۔اس دوران گذشتہ شام نستہ چھن گلی پر حرکت قلب بند ہونے سے لقمہ اجل بنی خاتون کی لاش بھی سادھنا پر درماندہ ہے اور خراب موسم میں اُسے بھی کرناہ نہیں پہنچایا جا سکا ۔جبکہ میت کے ساتھ 43مسافر بھی ڈنا اور سادھنا پر درماندہ ہیں۔کرناہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سادھنا پر برف باری کا سلسلہ دن بھر جاری ہے اورتیز ہوائوںکے نتیجے میں سڑک بحال کرنے میں کافی دقتیں پیش آرہی ہیں ۔ایس ایچ او کرناہ ناصر حسین نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کل شام خونی نالہ سے 43درماندہ مسافر اور ایک میت کو باحفاظت سادھنا پر پہنچایا گیا ہے جبکہ جمعہ کو 8افراد جو 2گاڑیوں میں سوار ہو کر کرناہ جا رہے تھے ڈنا کے مقام پرموجود بیکن کے کیمپ میں رکھے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پولیس تیاری کی حالت میں بیٹھی ہے اور جیسے ہی موسم میں بہتری آئے گی میت اور درماندہ مسافروں کو اپنی اپنی منزلوں تک پہنچایا جائے گا ۔ اس دوران میت کو لینے ٹیٹوال ، بادرکوٹ ، ہیبکوٹ درنگلا سے آئے پچاس کے قریب لوگ بھی سادھنا تک خراب موسم کی وجہ سے نہیں پہنچ سکیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ خالد جہانگیر نے بتایا کہ سڑک پر بھاری برف باری ہوئی ہے اور خراب موسم میں سڑک کو بحال نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ درماندہ مسافر بہ حفاظت ہیں اور جیسے ہی موسم ٹھیک ہو گا انہیں اپنی اپنی منزلوں تک پہنچایا جائے گا ۔