کرناٹک اڈوبی کے ایک کالج میں حجاب پرپابندی

پونچھ// کرناٹک کے اڈوپی کے ایک کالج میں مسلم طالبات کو گزشتہ کئی ہفتوں سے صرف اس لئے کلاس رومز میں جانے سے روکا جا رہا ہے کہ وہ حجاب پہنتی ہیں جس پر پورے دنیا کی طرح پونچھ میں بھی کالج انظامیہ کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔اس سلسلہ میں اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سماجی وسیاسی کارکن ، او بی سی کے ضلع صدر عبدالرشید شاہ پوری نے غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان جیسے سیکولر ملک میں اس طرح کے واقعات نہایت تشویش ناک ہیں۔انھوں نے کہا کہ خبر ہے کہ جو بچیاں حجاب اوڑھ کر کالج آ رہی ہیں ان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ ذہنی اذیت کا شکار ہو کر بیمار ہوگئی۔انھوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی طالبات نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں کالج کے احاطے میں اردو، عربی اور بیری زبانوں میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ مطابق حجاب اتارنے سے انکار کرنے پر کچھ اساتذہ نے ان کی تذلیل کی ہے اورانھیں سیڑھیوں پر بیٹھنے کو کہا جو ان کو ذلت آمیز محسوس ہوا۔انھوں نے وزیر اعظم ہند سے اس سلسلہ میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی روایات کو نقصان پہنچانے سے بچایا جائے۔انھوں نے کہا کہ مذہب اسلام نے پردہ کو واجب قرار دیا ہے ایسے میں پردے پر پابندی لگانا انصاف نہیں ہے۔انھوں نے وزیر اعظم ہند اور کرناٹک کی انتظامیہ سے متعلقہ کالج کو حجاب پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے کو واپس لینے کا حکم صادر کیا جائے تاکہ وہاں کی مسلم بچیا ںاپنے مذہب کی پابند رہ سے علم حاصل کر سکیں۔