سرینگر //کرسو راجباغ بنڈ پر جہلم کے کنارے سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے محکمہ آر اینڈ بی کی طرف سے غیر قانونی یا جبری طور تعمیر کئے گے ڈھانچے منہدم کرنے کی کارروائی شروع کی گئی تھی ، وہ سست روی کی نذر ہو گئی ہے جبکہ کئی علاقوں میں رضاکارانہ طور پر منہدم کئے گے ڈھانچوں کا ملبہ سرراہ پڑا ہواہے اور حکام کی جانب سے اس کو اٹھانے میں کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے جبکہ سڑک کے کناروں پر بنڈ کی تعمیر نہیں کی جارہی ہے۔ مقامی لوگوں کاکہنا ہے کہ جب ڈھانچوں کو مہندم کرنے کیلئے اقدامات صادر کئے گئے تب محکمہ نے لوگوں کیلئے آڈر جاری کیا اور انہیں انتبا ہ دیا تھا کہ اگر وہ خود ان کو منہدم نہیں کرتے ہیں تومحکمہ بلڈوزر کا استعمال کر کے نہ صرف مبینہ طور مکانوں بلکہ دکانوں کو بھی مسمار کیا جائے گا۔ اس دوران اگرچہ لوگوں نے اپنی مدد آپ کر کے یہ کام شروع کیا اور خود ڈھانچوں کو منہدم کیا مگر یہ لوگ اب اس انتظار میں ہیں کہ کب محکمہ سرراہ پڑے ملبے کو ہٹائے گا اورسڑک کے کناروں کو کشادہ کرے گالیکن یہ کارروائی سست روی کا شکار ہو گئی ہے جس کے سبب لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑرہاہے ۔شہریوں کاکہنا ہے کہ انہوں نے اپنی دکانیں اکھاڑی تھیں تاکہ جلد سڑک کو کشادہ کیا جا سکے اور وہ پھر سے دکانیں ڈال کر اپنا روزگار کما سکیں لیکن وہ بھی انتظار میں ہیں مگر محکمہ کے اہلکار جو اس پر کام پر مامور ہیں، کہیں دکھائی نہیں دیتے ہیں ۔اس دوران لوگوں نے محکمہ آر اینڈ بی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملبے کو ہٹانے کیلئے اقدامات کریں تاکہ عوام کو راحت مل سکے۔ کشمیر عظمیٰ نے اس حوالے سے جب محکمہ آر اینڈ بی کے چیف انجینئر سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ وہ دیکھیں گے کہ ملبے کو ہٹانے کاکام کیوں روک دیا گیا ہے؟انہوں نے یقین دلایا کہ کام پھر سے شروع کیا جائے گا ۔
کرسو راج باغ بنڈ کی کشادگی کا کام سست روی کی نذر
