سرینگر//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بین الاقوامی سرحد پر کرتارپور راہداری کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے آرپار سرکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسی طرز پر کشمیریوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے سرحد کے دونوں اطراف کشمیریوں کے مذہبی مقامات تک کشمیریوں کو بلا خلل رسائی دیں۔ اپنے ایک بیان میں انجینئر رشید نے کہا ’’ اگر چہ سکھ فرقہ کے لوگوں کی کرتار پور کو ریڈور کے متعلق مانگ بہت ہی دیرینہ تھی لیکن ہند وپاک مخاصمت کی وجہ سے دونوں ممالک ایسا کرنے کیلئے تیار نہیں تھے جس طرح اب دونوں طرف کی حکومتوں نے سکھوں کے مذہبی جذبات کو سمجھنے کی کوشش کی ہے اس کا خیر مقدم کیا جانا چاہئے‘‘۔ انجینئر رشید نے کہا ’’جہاں سکھ فرقہ کے جذبات کی قدر کرنا قابل تحسین بات ہے وہاں دونوں سرکاروں کو چاہئے کہ وہ چکی کے دو پارٹوں میں پسے جانے والے کشمیریوں کے جذبات کی قدر کرتے ہوئے کرناہ، کیرن، نوگام ، گریز، پونچھ ، اوڑی اور دیگر سرحد علاقوں میں خونی لکیر پر واقع مذہبی مقامات کو بھی سرحد کے دونوں طرف کے لوگوں کیلئے کھلا رکھیں ‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ماور نائوکوٹ شاہراہ جس کی کہ تاریخی اہمیت حاصل ہے کو کھولنا وقت کی اہم ضرورت ہے اس راستے سے جہاں نہ صرف تجارت کی جا سکتی ہے بلکہ بچھڑے ہوئے خاندانوں کی زندگیاں بدل سکتی ہیں ۔ وادی لیپا میں منگا صاحب کی زیارت کو عقیدت مندوں کیلئے اگر کھلا چھوڑنے کیلئے دونوں ممالک راضی ہو جائیں تو اس سے دونوں طرف کے کشمیریوں کی دیرینہ خواہش پوری ہوگی۔