نئی دہلی//کانگریس اور تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کے ارکان کے ہنگامہ کی وجہ سے آج لوک سبھا کی کارروائی تین بار ملتوی کرنی پڑی۔ کانگریس کے ملک ارجن کھڑگے نے وقفہ صفر کے دوران رافیل سودے کے معاملہ میں ہزاروں کروڑ کے گھپلے کا الزام لگاتے ہوئے پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا، کانگریس کے ارکان اسپیکر کی نشست گاہ کے قریب پہنچ گئے اور نعرے لگانے لگے ۔ اراکین نے اپنے ہاتھوں میں تختیاں اٹھائے ہوئے تھے ، جن پر لکھا تھا 'پارلیمنٹ اور ملک کے عوام کو گمراہ کرنا بند کرو اور '' رافیل سودے کے کا جے پی سی سے تحقیقات کراؤ''۔ اس سے پہلے ، ٹی آر ایس کے جتندر ریڈی نے حکومت پر تلنگانہ کے ساتھ امتیاز برتنے کا الزام لگایا۔ ان کا الزام تھا کہ حکومت نئے سکریٹریٹ کے احاطے اور اداروں کے لئے زمین نہیں دے رہی ہے ۔ ان کے اس الزام کے بعد ٹی آر ایس کے ارکان نے آہستہ آہستہ اسپیکر کی کرسی کے قریب پہنچ گئے اور نعرے لگانا شروع کر دیا۔ اسپیکر نے بار بار ان سے درخواست کی کہ ارکان اپنی نشستوں پر جائیں اور ہنگامہ نہ کریں لیکن و ہ نہیں مانے اور آخر میں ایک بجے تک ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔ ایوان کی کارروائی دوپہر ایک بجے جیسے ہی دوبارہ شروع ہوئی کانگریس کے ارکان نے نعرہ بازی جاری رکھی ۔ شور شرابے کے درمیان میں سمترا مہاجن نے قانون سازی کا کام شروع کرنے کی اجازت دی۔ اس پر کانگریس کے ارکان نے وزیر اعظم سے جواب دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پھر سے اسپیکر کے قریب آگئے ۔ ہنگامہ کے درمیان وزیر خزانہ پیوش گوئل نے گردے کی پیوند کاری کے بعد پارلیمنٹ پہنچے مرکزی وزیر ارون جیٹلی کو نیک خواہشات پیش کی ۔ ہنگامہ ختم نہ ہوتے دیکھ اسپیکر نے ایک بجکر دس منٹ پر ایک بار پھر ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔ اس سے قبل وقفہ صفر کے دوران ٹی آر ایس کے ہنگامہ کی وجہ سے ایوان کی کارروائی 7 سے 8 منٹ تک کے لئے ملتوی کردی گئی تھی۔یو این آئی
کانگریس، ٹی آر ایس کے ہنگامہ کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی میں خلل
