سہیل بشیر کار
13۔بیگن : ایک کنال کے لیے 25 سے سے 40 گرام بیج استعمال کیجئے، بیگن کا بیج 15 اپریل سے مئی تک بویا جا سکتا ہے اور پنیری تیس روز بعد ٹرانسپلانٹ کیجئے، قطار سے قطار کا فاصلہ 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 45 سنٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 3سے 4 بار کریں ،سنچائی ہر سات سے دس دن بعد کریں۔
14۔ کُدو (pumpkin):کدو کو پلاسٹک تھیلیوں یا گلاس میں اُگائیں۔پلاسٹک تھیلی یا گلاس کو دو چار بڑے چھید کیجئے تاکہ پانی کی نکاسی ہو، پہلے پچاس فیصد مٹی، 20 فیصد ورمی کمپوسٹ اور 30 فیصد کوکو پیٹ(cocopeat) کو مکس کیجئے، پھر اس مکسچر کو تھیلوں یا گلاس میں بھریں ،ایک تھیلی میں 2 سے 3 بیج ڈالیے، کدو کا بیج اپریل میں ڈالیے اور مئی میں ٹرانسلپلانٹ کریں۔قطار سے قطار کا فاصلہ 200 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 100 سینٹی میٹر رکھیں۔گوڈائی 3 سے 4بار کریں ،سنچائی ہر سات دنوں بعد کریں ۔
15۔کریلا اور تریلا : کریلا اور تریلے اگرچہ کشمیر میں کم اُگائے جاتے تھے لیکن اب ان کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، بہتر ہے کریلا اور تریلا اگر آپ اُگانا چاہتے ہیں تو ان کو پلاسٹک تھیلیوں یا گلاس میں اگائیں۔ پلاسٹک تھیلی یا گلاس کو دو چار بڑے چھید کیجئے تاکہ پانی کی نکاسی ہو، پہلے پچاس فیصد مٹی ،20 فیصد ورمی کمپوسٹ اور 30 فیصد کوکو پیٹ(cocopeat) کو مکس کیجئے، پھر اس مکسچر کو تھیلوں یا گلاس میں ڈالیے، ایک تھیلی میں 2 سے 3 بیج ڈالیے،اگر بیج لگانے سے پہلے ایک دن پانی میں رکھیں تو زیادہ بہتر نتائج آئیں گے ۔کریلا اور تریلا کا بیج ماہ اپریل کے دوسرے ہفتے میں بوئیں اور مئی میں ٹرانسلپلانٹ کریں۔قطار سے قطار کا فاصلہ 150 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 50 سینٹی میٹر رکھیں۔گوڈائی 3 سے 4بار کریں سنچائی ، ہر سات دنوں بعد کریں۔
16۔ کھیرا :کھیرا ہمارے کشمیر میں بہت بڑے پیمانے پر اُگایا جاتا ہے کیونکہ بطور سلاد اب یہ ہر گھر میں استعمال ہوتا ہے،کھیرے کو پلاسٹک تھیلیوں یا گلاس میں اُگائیں۔پلاسٹک تھیلی یا گلاس کو دو چار بڑے چھید کیجئے تاکہ پانی کی نکاسی ہو، پہلے پچاس فیصد مٹی 20 فیصد ورمی کمپوسٹ اور 30 فیصد کوکو پیٹ(cocopeat) کو مکس کیجئے، پھر اس مکسچر کو تھیلوں یا گلاس میں بھرے،ایک تھیلی میں 2 سے 3 بیج ڈالیے، کھیرے کا بیج اپریل میں بوئیں اور مئی میں ٹرانسلپلانٹ کریں، قطار سے قطار کا فاصلہ 150 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 50 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 3 سے 4بار کریں۔سنچائی ہر سات دنوں بعد کریں ۔عام طور پر کچن گاڈرن میں جو لوگ سبزی اُگاتے ہیں وہ شکایت کرتے ہیں کہ پیداوار زیادہ نہیں ہوتی ،اس سلسلے میں مشورہ ہے کہ جب کھیرا کا درخت چڑھے اور جوں ہی اس کی چار شاخیں ہو جائے تو اُوپر والی شاخ کو کٹ ماریں، اس کے بعد سائڈ کی شاخوں کو بڑھنے دیں، جب وہاں بھی چار شاخیں ہو جائے تو ایک کٹ مارے،اس عمل سے فیمیل فلاور زیادہ آئیں گے، اس کو 2 g اور 3 g کٹ ٹکینک کہتے ہیں۔اس عمل کی عملی مشق کے لیے آپ YouTube پر دیکھیں ، دوسری بات کہ جب پھول آنا شروع ہو جائے تو ہر صبح پھولوں کو تھوڑا تھوڑا ہلائیں ، کیونکہ صبح پھول کھلتے ہیں اور شام کو بند ہو جاتے ہیں، یہ عمل پالنیشن کے لیے اہم ہے ۔
17۔لوکی (bottle gourds) : بوٹل گاڈس کو پلاسٹک تھیلیوں یا گلاس میں اُگائیں سلام ، پلاسٹک تھیلی یا گلاس کو دو چار بڑے چھید کیجئے تاکہ پانی کی نکاسی ہو، پہلے پچاس فیصد مٹی 20 فیصد ورمی کمپوسٹ اور30 فیصد کوکو پیٹ(cocopeat) کو مکس کیجئے، پھر اس مکسچر کو تھیلوں یا گلاس میں بھریں۔ایک تھیلی میں 2 سے 3 بیج ڈالیے، لوکی کا بیج اپریل میں بوئیں اور مئی میں ٹرانسلپلانٹ کریں، قطار سے قطار کا فاصلہ 200 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 100 سینٹی میٹر رکھیں۔گوڈائی 3 سے 4بار کریں، سنچائی ہر سات دنوں بعد کریں ۔
18۔شملہ مرچ :ایک کنال کے لیے 50 سے سے 70 گرام بیچ استعمال کیجئے، شملہ مرچ کا بیج اپریل سے15 مئی میں بوئیں اور پنیری تیس سے 35 روز بعد کریں قطار سے قطار کا فاصلہ 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 45 سنٹی میٹر رکھیں۔گوڈائی 3سے 4 بار کریں، سنچائی ہر سات سے دس دن بعد کریں۔
19۔لال مرچ: ایک کنال کے لیے 100 گرام بیج استعمال کیجئے، لال مرچ کا بیج اپریل سے 15 مئی میں بوئیں اور پنیری تیس سے 35 روز بعد لگائیں،قطار سے قطار کا فاصلہ 60 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 45 سنٹی میٹر رکھیں ۔گوڈائی 3سے 4 بار کریں، سنچائی ہر سات سے دس دن بعد کریں۔عام طور پر کشمیر میں لال مرچ میں بیماری لگتی ہے، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ ہم بہت زیادہ irrigation دیتے ہیں اور ساتھ ہی کراپ روٹیشن بھی نہیں کرتے، چونکہ لال مرچ کا بیج عام طور پر لوکل ہی مل جاتا ہے لہٰذا وہ treated نہیں ہوتا، بیج کو لگانے سے پہلے ضرور ٹریٹ کیجئے۔
20۔بھنڈی:بھنڈی ڈائریکٹ لگائی جاتی ہے، اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی۔ ایک کنال کے لیے 750 گرام سے ایک کلو بیج استعمال کیجئے، بھنڈی کا بیج مئی سے جون تک بویا جا سکتا ہے، اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے، ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 45 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 30 سینٹی میٹر رکھیں۔گوڈائی 3سے 4 بار کریں ،سنچائی ہر سات روز بعد کریں۔
21۔فراش بین: اپریل سے جون تک لگائی جا سکتی ہے، عام طور پر کشمیر میں دو قسم کی فراش بین لگائی جاتی ہے۔ بش ٹائپ اور بیل ٹایپ، بش ٹائپ کے لیے 5 کلو بیج ایک کنال کے لیے لگائیں اور بیل ٹائپ کے لیے 1.5 کلو لگائیں۔ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر بش ٹائپ کے لیے، جبکہ 100 سینٹی میٹر بیل ٹائپ میں رکھیں اور پودے سے پودے کا فاصلہ 10 سینٹی میٹر بش ٹائپ کے لیے جبکہ 50 سنٹی میٹر بیل ٹایپ کیلئےرکھیں۔ گوڈائی 3 سے 4 بار کریں،سنچائی ہر سات دنوں بعد کریں۔
22۔سمر سکاش :سمر سکاش کا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے. ایک کنال کے لیے 400 گرام کا بیج درکا ہے۔سمرسکاش کا بیج مئی میں بویا جاتا ہے۔اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے، ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 100 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 80 سینٹی میٹر رکھیں ۔ گوڈائی 3 سے 4بار کریں ،سنچائی ہر سات دنوں بعد کریں۔
23۔ساگ جی ایم ڈاری یا وند ہاک: ایک کنال کے لیے 100سے 125 گرام بیج استعمال کیجئے، جی ایم ڈاری کا بیج جولائی سے اگست میں بوئے اور پنیری تیس سے چالیس روز بعد لگائیں ۔ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 50 سنٹی میٹر رکھیں۔گوڈائی 3سے 4 بار کریں ،سنچائی ہر سات سے دس دن بعد کریں ۔
24 ۔ گاجر : گاجرکا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے ، اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی، ایک کنال کے لیے 175 گرام بیج استعمال کیجئے، گاجر کا بیج اگست سے ستمبر تک بویا جا سکتا ہے، اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے، ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 15 سینٹی میٹر رکھیں ۔گوڈائی 3سے 4 بار کریں، سنچائی ہر سات روز بعد کریں۔
25۔مولی :مولی کا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے ، اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی، ایک کنال کے لیے 500 گرام بیج درکار ہے ، مولی کا بیج اگست سے ستمبر تک بویا جا سکتا ہے۔ اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے، ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 15 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 2سے 3 بار کریں سنچائی ضرورت پڑنے پر کریں ۔
26 ۔شلغم :شلغم بیج ڈائریکٹ لگایا جاے ، اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی، ایک کنال کے لیے 350 گرام بیج درکار ہے ۔ شلغم کا بیج اگست سے ستمبر تک بویا جا سکتا ہے، اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے۔ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 15 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 2 سے 3 بار کریں ،سنچائی ضرورت پڑنے پر کریں۔
27. پیاز :ایک کنال زمین میں پیاز اُگانے کے لیے375 گرام سے 500 گرام بیج استعمال کیجئے، پیاز کا بیج 15 اگست سے 15 ستمبر میں بوئیں اور پنیری اکتوبر سے نومبر میں لگائیں۔ قطار سے قطار کا فاصلہ 20 سینٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 15 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی2 سے 3 بار کیجے، سنچائی ضرورت پڑنے پر کریں، پیاز کا بیج اچھی کمپنی کا استعمال کیجئے، بہتر ہے ریڈ کلور لگائیں ، اس کی شلف لیف زیادہ ہے۔
28 ۔میتھی :میتھی کا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے ، اس کے لیے الگ سے پنیری تیار نہیں کی جائے گی ۔ایک کنال کے لیے ایک کلو سے سوا ایک کلو بیج استعمال کیجئے۔ میتھی کا بیج ستمبر سے نومبر تک بویا جا سکتا ہے، اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے۔ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 20 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 2 سے 3 بار کریں سنچائی ضرورت کے مطابق دیجئے۔
29۔ مٹر : مٹر کا بیج ڈائریکٹ لگایا جائے ۔ ایک کنال کے لیے 3 سے 4 کلو بیج درکار ہے ،کشمیر میں مٹر دو قسم کا لگایا جاتا ہے۔ایک سبزی کے لیے جس کو ‘ارکل کہتے ہیں، دوسرا ‘رچنا، جس کو بطور دال استعمال کیا جاتا ہے۔مٹر کا بیج اکتوبر سے نومبر تک بویا جاسکتا ہے۔اگر محسوس ہو کہ جرمنیشن زیادہ ہوئی ہے تو thining کیجئے، ہمیں چاہیے کہ قطار سے قطار کا فاصلہ 30 سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 10 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 2 سے 3 بار کریں سنچائی ضرورت پڑنے پر کریں ۔
30۔ لہسن :لہسن ڈائریکٹ لگایا جائے ،ایک کنال کے لیے 25 کلو لہسن لگائیں۔لہسن لگانے کا وقت ماہ نومبر ہے، قطار سے قطار کا فاصلہ 5سنٹی میٹر اور پودے سے پودے کا فاصلہ 10 سینٹی میٹر رکھیں۔ گوڈائی 2 سے 3 بار کریں ،سنچائی ضرورت پڑنے پر ہی کریں۔
رابطہ۔ 9906653927
[email protected]