سرینگر//ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صدارت میں7جون کو منعقد ہوگا،جس کے دوران سیکورٹی اور انتظامی معاملات پر تبادلہ خیال کے علاوہ ممکنہ طور پر کابینہ سب کمیٹی کی طرف سے’’کے پی ایس‘‘افسران کی’’ آئی پی ایس‘‘ میں شمولیت سے متعلق سفارشات کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ میٹنگ کے دوران آئی اے افسران کو ترقیوں سے نوازنے کے علاوہ نئی صنعتی پالیسی کی عمل آواری کیلئے رہنما خطوط پر بھی فیصلہ ہوگا۔ریاستی کابینہ کی میٹنگ منگل کو ملتوی کرنے کے بعد بدھ کو سرینگر کے سیول سیکریٹریٹ میں11بجے منعقد ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران کابینہ سب کمیٹی کی ان سفارشات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائیگا جو کشمیر پولیس سروس افسران کو انڈین پولیس سروس افسران کی فہرست اور زمروں میں شامل ہونے کیلئے قائم کی گئی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز کابینہ سب کمیٹی کا اجلااس منعقد ہوا جس میں حکمران جماعت بھاجپا کے3وزراء وزیر صنعت چندر پرکاش گنگا،جنگلات کے وزیر چودھری لال سنگھ اور صحت کے وزیر بالی بھگت نے شمولیت کی،تاہم پی ڈی پی کی طرف سے صرف وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو ہی میٹنگ میں موجود تھے،جبکہ نعیم اختر اور وزیر چودھری ذوالفقار میٹنگ سے غیرحاضر رہے۔ذرائع نے بتایا کہ بعد میں یہ سفارشات دونوں وزراء کو روانہ کی گئی تاکہ وہ بھی اس فیصلے پر اپنی مہر ثبت کریں،تاہم یہ ان وزراء کی منشاء پر منحصر ہیں کہ وہ ان پر دستخط کرتے ہیں یا نہیں۔ پی ڈی پی اس بات کی قائل تھی کہ کے پی ایس افسران کی زمرہ بندی کی جانی چاہیے۔معلوم ہوا ہے کہ کابینہ سب کمیٹی کی ان سفارشات کو وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سفارشات کے نتیجے میں کشمیر پولیس افسران کو معیاد بند مدت کے دوران ڈپٹی سپر انٹنڈنٹ،ایڈیشنل ایس پی ،ایس ایس پی اور ڈی جی اور اس سے اوپر کی ترقیاں اور گریڈ4 سے5برسوں تک دی جائے گی جس طرح جموں کشمیری کی پڑوسی ریاستوں میں دی جاتی ہیں۔