کابل: افغان دارالحکومت میں واقع فوجی اسپتال کے باہر بم دھماکوں سے20 افراد جاں بحق جب کہ50 زخمی ہوگئے۔ کابل میں واقع ملک کے سب سے بڑے فوجی اسپتال سردار محمد خان داؤد ملٹری اسپتال کے مرکزی دروازے پر یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکے ہوئے، جن کے بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔طالبان کی جانب سے دو دھماکوں کی تصدیق کی گئی جبکہ عینی شاہدین نے فائرنگ کی بھی اطلاع دی۔افغان وزارت صحت کے عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’کابل کے ہسپتالوں میں20لاشوں اور تقریباً 50 زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے‘۔قبل ازیں وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستی کا کہنا تھا کہ دھماکے 400 بستروں پر مشتمل سردار محمد داؤد خان ہسپتال میں ہوئے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں کہا کہ ’سیکیورٹی فورسز کو علاقے میں تعینات کردیا ہے، جبکہ جانی نقصان سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے‘۔۔دھماکوں کی ذمہ داری تاحل کسی نے قبول نہیں کی تاہم عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ دھماکے کار میں بارودی مواد کے ذریعے کئے گئے، جن کے بعد داعش کے جنگجو اسپتال میں داخل ہوئے، جہاں ان کی وہاں موجود طالبان جنگجوؤں سے مسلح جھڑپ بھی ہوئی تاہم تاحال اس بارے میں طالبان کی جانب سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔