جموں//ڈائریکٹر جنرل بی ایس ایف پنکج کمار سنگھ نے آر ایس پورہ میں سچیت گڑھ میں بارڈر آؤٹ پوسٹ (بی او پی) اوکٹرائے کا دورہ کیا اور بین الاقوامی سرحد پربیٹنگ ریٹریٹ تقریب کا مشاہدہ کرنے کے علاوہ سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ان کے ساتھ آئی جی بی ایس ایف جموں فرنٹیئر ڈی کے بورا اور دیگر افسران پریڈ تقریب کا ایک متاثر کن مظاہرہ دیکھنے کے لیے تھے۔ بی ایس ایف کے تربیت یافتہ مرد و خواتین نے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا اور بی ایس ایف بینڈ نے حب الوطنی کی دھنیں بجا کر شائقین کا جادو جگایا۔ڈی آئی جی، بی ایس ایف جموں سرجیت سنگھ سیکھون نے ڈی جی بی ایس ایف کو موجودہ سیکورٹی صورتحال میں سرحدی علاقے کے انتظام کی پیچیدگیوں کے بارے میں بتایا اور ڈی جی کو جموں آئی بی پر بی ایس ایف کو درپیش حالیہ خطرات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔میڈیا سے بات چیت کے دوران ڈی جی بی ایس ایف نے کہا کہ بی ایس ایف کے دستے ملک دشمن عناصر کے کسی بھی مذموم عزائم سے نمٹنے کے لیے کافی اہل ہیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ موجودہ حالات میں ڈرون کا خطرہ سب سے بڑا چیلنج ہے اور بی ایس ایف اس چیلنج سے بہت مؤثر طریقے سے نمٹ رہا ہے اور بین الاقوامی سرحد پر اینٹی ڈرون سسٹم نصب کیا جا رہا ہے۔ڈی جی بی ایس ایف نے فوجیوں کے ساتھ بات چیت کی اور بین الاقوامی سرحدوں کی حفاظت اور پیشہ ورانہ مہارت کے تئیں ان کے عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے پریڈکی تقریب کو دلکش بنانے کے لیے فوجیوں کی لگن اور مسلسل کوششوں کی بھی تعریف کی۔دورے کے دوران ڈی جی بی ایس ایف نے سیکورٹی سے متعلق امور پر راج بھون میں مرکزی وزیر داخلہ کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں بھی شرکت کی۔ ڈی جی بی ایس ایف نے یقین دلایا کہ بی ایس ایف کسی بھی قسم کے خطرے سے نمٹنے اور ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے پوری طرح لیس ہے۔ ڈی جی بی ایس ایف نے سی آر پی ایف کے 83 ویں یوم تاسیس کے پروگرام میں بھی شرکت کی۔
ڈی جی بی ایس ایف کابین الاقوامی سرحد پر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ | ڈرون کا خطرہ سب سے بڑا چیلنج
