نئی دہلی//تجارت و صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیر پیوش گوئل نے کل کہا کہ ڈیجیٹل کامرس کے لیے اوپن نیٹ ورک (او این ڈی سی) چھوٹے کاروباروں کو مساوی مواقع فراہم کرکے انہیں تحفظ فراہم کرائے گا اور ای ۔ کامرس کو جمہوری شکل دے گا۔وزیر موصوف بی آئی ٹی ایس ، پیلانی کے ذریعہ منعقدہ سالانہ لانچ پیڈ۔ سرمایہ کاری سربراہ ملاقات کے پانچویں ایڈیشن سے ورچووَل طریقے سے خطاب کررہے تھے ۔ نانا جی دیشمکھ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ، بی آئی ٹی ایس پیلانی کے مشہور سابق طالب علم، مسٹر گوئل نے کہا کہ ناناجی دیشمکھ کی زندگی متعدد افراد کے لیے باعث ترغیب ہے ۔اسٹیو جابس کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر موصوف نے کہا کہ، ‘‘اختراع ایک رہنما اور پیروکار کے درمیان فرق واضح کرتی ہے ۔’’ اس امر کو اجاگر کرتے ہوئے کہ بی آئی ٹی ایس میں اختراکاروں اور خطرات اٹھانے والوں کی ایک تاریخ رہی ہے ، انہوں نے بی آئی ٹی ایس کے متعدد طلبا کا ذکر کیا جنہوں نے سنیما، رائٹنگ، کاروبار اور سماجی خدمات جیسے مختلف میدانوں میں کامیابی حاصل کی۔انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بی آئی ٹی ایس کا نعرہ یعنی، ‘علم سب سے بڑی طاقت ہے ’، کی معنویت جتنی آج کے علمی معیشت کے دور میں ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ بی آئی ٹی ایس کے طلبا نے اختراع اور صنعت کاری کی دنیا میں اپنے لیے نام کمایا ہے ، وزیر محترم نے کہا کہ بھارت میں 10 فیصد یونیکارنس بی آئی ٹی ایس کے سابق طلبا کے ذریعہ ہی قائم کی گئی ہیں۔مسٹر گوئل نے کہا کہ ایک صحت مند اسٹارٹ اپ ایکونظام کے لیے ، تجربہ گاہیں، سرپرستی، اسٹارٹ اپس کو پروان چڑھانے والے مراکز اور سرمایہ فراہمی،جیسے چار اہم عناصر ہیں۔