اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے کاستی گڑھ علاقہ میں جنگلی ریچھ نے عوام کا جینا مشکل بنا دیا ہے اور پچھلے دو ہفتوں سے ریچھ کے حملے میں 7 افراد زخمی و ایک 60 سالہ شہری ہلاک ہوا ہے۔اس دوران مقامی لوگوں نے انتظامیہ مخالف نعرہ بازی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کہ تین ہفتوں سے ملحقہ علاقوں کے لوگ اپنے گھروں میں محصور بن گئے ہیں اور متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ادھر ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ و دیگر انتظامیہ کی سفارش پر چیف وائلڈ لائف جموں نے ریچھ کو پکڑنے یا موقع پر ہی گولی مارنے کا حکم دیا ہے وہیں ریچھ کی مچی دہشت پر چیف ایجوکیشن آفیسر ڈوڈہ نے بھاگواہ زون میں منگل و بدھ کو تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا۔اطلاعات کے مطابق پیر کی شام ریچھ نے کاستی گڑھ کے کوٹی گاؤں میں 60 سالہ کرنیل سنگھ پر اسوقت حملہ کیا جب وہ کھیتوں سے واپس اپنے گھر کی طرف جارہا تھا۔اس واقعہ کے فوراً بعد مقامی لوگ موقع پر پہنچے اور مذکورہ شخص کو شدید زخمی حالت میں جی ایم سی ڈوڈہ کے لئے روانہ کیا لیکن وہ ہسپتال پہنچتے ہی دم توڑ بیٹھا۔ اس دوران مقامی لوگوں نے محکمہ وائلڈ لائف و ضلع انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں سے علاقہ کے لوگ گھروں میں خوف و ہراس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور متعلقہ حکام خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ادھر وارڈن وائلد لائف چناب سرکل نے چیف وائلڈ لائف جموں کے نام لکھے ایک مکتوب میں ریچھ کو آدم خور قرار دینے و اسے مارنے کا حکم دینے کی سفارش کی۔چیف وائلڈ لائف جموں نے ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ و چیف وائلڈ لائف چناب سرکل کی سفارشات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے آدم خور ریچھ کو پکڑنے یا موقع پر ہی گولی مارنے کا کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کی ہدایت دی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریچھ نے گذشتہ ماہ کی 26 تاریخ کو ڈنڈی نالہ کاستی گڑھ میں حملہ کرکے 7 افراد کو زخمی کیا تھا اور گذشتہ روز ایک اور حملے میں 60 سالہ شہری پر حملہ کر کے ہلاک کیا ہے۔