ڈوڈہ //ڈوڈہ کے شہر و گام میں قائم بازار و دیگر نجی سرگرمیاں مسلسل 16ویں روز بھی ٹھپ رہیں جس دوران عوامی زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔ڈوڈہ، بھدرواہ، عسر ،ٹھاٹھری و گندوہ میں کی رابطہ سڑکوں پر ایمرجنسی سروسز سے جڑی گاڑیوں کو ہی چلنے کی اجازت دی گئی اور جگہ جگہ پولیس و سیکورٹی فورسز کی نفری تعینات رہی۔متواتر بندشوں سے جہاں چھوٹے کاروباری ادارے پریشانی کا شکار ہو رہے ہیں وہیں مزدور پیشہ افراد و ٹرانسپورٹ سے جڑے کاروباری لوگوں کو بھی مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ یونین لیڈر فاروق احمد وانی نے کہا کہ کورونا وائرس سے خود و اپنے علاقہ کو محفوظ بنانے کے لئے حکام کی جانب سے عائد کی گئی بندشیں خوش آئند بات ہے اور ہم سب کو ان پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے لیکن نناوے فیصد گاڑیاں بنکوں سے قرضہ لے کر حاصل کی گئی ہیں اور مسلسل بندشوں سے گھر کا خرچ تو دور کی بات ہے ماہانہ قسط جمع کرنا بھی ناممکن اور پریشان کن بن گیا ہے۔انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ٹرانسپورٹ سے جڑے ڈرائیوروں کے لئے خصوصی پیکیج کو منظوری دی جائے تاکہ اس بحران کے دوران ہوئے نقصان کی بھرپائی کی جاسکے۔ تاجر برادری سے جڑے ستیش کمار نامی ایک شخص نے کہا کہ وہ الیکٹرانک کی دوکان کرتے ہیں اور زیادہ تر دکانداروں و بے روزگار نوجوانوں نے مختلف اسکیموں کے تحت بنکوں سے قرضے لئے ہیں لیکن دوکانیں و نجی کاروباری ادارے بند رہنے سے انہیں کافی دقتوں کا سامنا رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماہانہ قسط جمع کرنا تو ناممکن ہے لیکن گھر کا خرچ چلانا بھی مشکل ہو گیا ہے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے بے روزگار و مزدور پیشہ طبقہ کے لئے پیکیج کی مانگ کرتے ہوئے بنکوں سے لئے گئے قرضوں کو معاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔