جموں//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے جاری وَبائی اَمراض کے باوجود رواں سال کے محصولات کی وصولی میں بہتری کی ستائش کی اور اُنہوں نے کہا کہ ایک مضبوط ،مستقل آمدنی کی کارکردگی اور مستقبل کے لئے مثبت نقطہ نظر اِس مالی سال اور اس کے بعد بھی یکساں طور پر مضبوط کپیکس نمو کو فروغ دے گا۔ اِن باتوں کا اِظہار چیف سیکرٹر ی نے محکمہ خزانہ کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے کیا جس میں ایدیشنل چیف سیکرٹری محکمہ خزانہ اور محکمہ کے دیگر اعلیٰ اَفسران موجود تھے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ مالیاتی اِصلاحات کے سلسلہ میں متعارف کرائے جانے کی وجہ سے نظام میں اخراجات کی استعداد کار میں کافی بہتری آئی ہے اوراس برس کے مقابلے میں 18-19 میں مکمل کئے گئے کاموں کی تعداد سے کہیں زیادہ واضح نہیں ہوا جو گذشتہ برسوں کے مقابلے نسبتاً کم خرچ پر ہوا۔اُنہوں نے کہا،’’ماضی میں اوسطاً 2,000کام مکمل کئے جاتے تھے ۔ اَب آج تک 11,508 کام مکمل ہوچکے ہیں اور رواں مالی برس کے اِختتام تک تقریباً 25,000 کام مکمل ہونے کی اُمید ہے ۔یہ گذشتہ برسوں کی اوسط سے 12 گنا اِضافہ کی نمائندگی کرتا ہے ۔ـ‘‘ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ مالیاتی اِصلاحات کے ثمرات کو زیادہ سے زیادہ حاصل کرنے کے لئے سرمایہ کاری کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہوگا تاکہ جموںوکشمیر میں ترقی کا ایک اَچھا دور بنایا جاسکے جو اَپنے آپ کو پورا کرتا ہے اور ترقی کرتا رہے گا۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی بہتر ترقی کے لئے مقامی خود حکومت کے نمائندوں کے قریبی تعاون سے دیہی علاقوں میں ترقیاتی اخراجات کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔اِس سے قبل ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ خزانہ اَتل ڈولو نے اَپنی پرزنٹیشن میں بتایا کہ دسمبر 2021ء تک ایس جی ایس ٹی کی وصولی گذشتہ برس کی اِسی مدت کے مقابلے میں 46فیصد زیادہ ہے جبکہ آئی جی ایس ٹی سیٹلمنٹ میں گذشتہ برس کے مقابلے اِسی مدت میں 35فیصد اِضافہ درج کیا گیا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اسٹامپ کی وصولی گذشتہ برس کے مقابلے میں اِسی مدت میں 87 فیصد زیادہ ہے یہاں تک کہ ایم ایس ٹی کی وصولیوں میں 46.41 کروڑکا اِضافہ ہوا ہے۔مزید بتایا گیا کہ سال کے دوران ایکسائز کی وصولی گذشتہ برس کے ہدف سے 300 کروڑ رپوے تک بڑھنے کی توقع ہے۔فائنانشل سیکرٹری نے زیر تکمیل کاموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ کیپکس کے تحت 2021-22 کے دورا ن 44,245 پروجیکٹوں اورکاموں میں سے 42,102 کاموں کو اِنتظامی منظور ی دی گئی ہے جن میں سے 40,248 کاموں کو ٹینڈر کیا جاچکا ہے ۔ ٹینڈر شدہ کاموں میں سے 28,523 کاموں کو الاٹ کیا گیا ہے / فی الحال ان پر عمل درآمد جاری ہے ۔ محکمہ نے بتایا کہ 28,523 کام زیر تکمیل ہیں۔ رواں مالی برس کے دوران تقریباً 25,000کام مکمل ہونے کی توقع ہے۔محکمہ نے مزید بتایا کہ 2,357کاموں میں سے 2,357 کاموں کی منظوری دی گئی ہے اور 1983.77 کروڑ روپے سے اَب تک 1,192کاموں کو مکمل کئے جاچکے ہیں ۔فائنانس سیکرٹری نے کہا کہ مختلف محکموں کی اَخراجات کی کارکردگی پر نظر رکھی جارہی ہے اور جہاں بھی ضروری ہدایات جاری کی جاتی ہیں اخراجات میں اِضافہ کیا جارہا ہے تاکہ محکمہ کے سالانہ کیپکس اہداف کو پور ا کیا جاسکے۔چیف سیکرٹری نے مرکزی حکومت کی طرف سے سی ایس ایس کی باقاعدہ آمد کی نگرانی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ محکمہ کو مرکزی حکومت سے مزید سی ایس ایس فنڈس حاصل کرنے کے لئے محکموں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اِی ۔ آڈِٹ کے ذریعے محکموں کے مقررہ وقت کے آڈٹ کو یقینی بنانے پر زور دیا اور اُنہوں نے کہا کہ سابق پوسٹ کی بنیاد پر کھاتوں کی کتابوں کا آڈِٹ کرنے کے بجائے ، محکمہ کو پہلے کی بنیاد پر ایسا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اَصولوں سے اِنحراف ہونے سے پہلے ان کی جانچ کی جائے۔اُنہوں نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائے کہ محکمہ ایکسائز کی تمام 24 خدمات کو آئی اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ کے بزنس ریفارم ایکشن پلان کے تحت سِنگل وِنڈو میں مربوط کیا جائے ۔چیف سیکرٹری نے محکمہ کو مزید ہدایت دی کہ تمام 16 خدمات کو اِی۔ گراس کے تحت اوّلین ترجیح پر لایا جائے۔