ڈاکٹر کا مریضہ کا علاج کرنے سے انکار

 سرینگر //صورہ ہسپتال کے ایک وارڈ میںاس وقت مریضوں اور تیماداروں نے احتجاج کیا جب مبینہ طور یہاں تعینات ڈاکٹروں نے ایک مریضہ کاعلاج کرنے سے انکار کیا ۔شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ کے وارڈ نمبر 5میں مریضوں اور تیماداروں نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ڈاکٹروں نے زیر علاج 30سالہ مریضہ کا ملاحظہ کرنے سے انکار کیا ۔ مریضہ کے رشتہ داروں نے بتایا کہ 5دن کا عرصہ گزر جانے کے بعد میں مریضہ کی حالت دن بہ دن بگڑتی جارہی ہے جسکے بعد مریضہ کے لواحقین نے وارڈ میں ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج کیا۔ مریضہ کے ایک قریبی رشتہ دار گلزار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ عالیہ فیصل نامی مریضہ کو پانچ دن قبل اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور 5 دنوں میں تمام ٹیسٹ کرانے کے بائوجود بھی اسپتال میں تعینات ڈاکٹر مریضہ کی بیماری کا پتہ نہیں لگا پائے ہیں۔ گلزار احمد نے بتایا کہ مریضہ کا درجہ حرارت پچھلے 5دنوں سے کبھی 99 ڈگری اور کبھی 105 تک پہنچ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بخار کی وجہ سے مریضہ کی ٹانگوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ گلزار احمد نے بتایا کہ منگل کومریضہ کی حالت پھر سے اچانک خراب ہوگئی اور ہم ڈاکٹر کو بلانے گئے مگر اپنے کمرے میں بیٹھے ڈاکٹر نے پہلے 10منٹ بعد آنے کیلئے کہا مگر بعد میں پائوں میں تکلیف بہانہ بناکر مریضہ کا علاج و معالجہ کرنے سے انکار کیا ۔ گلزار احمد نے بتایا کہ ڈاکٹر کی جانب سے مریضہ کا علاج کرنے سے انکار کرنے پر ہم ڈائریکٹر سکمزسے تحریری شکایت درج کرائی ہے جنہوں نے ہمیں کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر سیکمز ڈاکٹر عمر جاوید شاہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’ میں معاملے کی تحقیقات کرتاہوں اور اگر کسی ڈاکٹر نے علاج کرنے سے انکار کیا ہے تو انکے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ سارے معاملے کا پتہ لگائے جائے گا کہ  ڈاکٹر نے علاج کرنے سے کیوں انکار کیا ہے۔