جموں //ایک اہم حکم میں، جموں و کشمیر ہائی کورٹ اور لداخ (جموں ونگ)کے جسٹس سنجیو کمار نے ضلع مجسٹریٹ سرینگر کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی آزادی حامی تقاریر معاملے میں ان کے ذریعہ اٹھائے گئے اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سرینگر کی طرف سے دائر اسٹیٹس رپورٹ کے جواب میں حلف نامہ داخل کریں۔ نیشنل کانفرنس صدرکے خلاف سماجی کارکن سکیش سی کھجوریا نے عرضی دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر فاروق نے نسیم باغ (حضرت بل )سرینگر میں مرحوم شیخ محمد عبداللہ کے 111ویں یوم پیدائش کے موقع پر اور نیشنل کانفرنس کے سابق جنرل سکریٹری شیخ نذر احمدکی دوسری برسی کے موقع پر 24 فروری 2017 کو نیشنل کانفرنس کے ہیڈ کوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک اور تقریر کی جو بغاوت پر مبنی/آزادی کے حامی تقاریر تھیں۔ درخواست گزار سکیش سی کھجوریہ کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ایس ایس احمد نے عدالت کی توجہ ایس ایس پی سرینگر اور ایس ایچ او تھانہ نگین کی طرف سے درج 10 دسمبر 2021 کی اسٹیٹس رپورٹ کی طرف مبذول کرائی اور عرض کیا کہ مذکورہ تعمیل میں کی گئی اثبات کے پیش نظر رپورٹ کے مطابق ضلع مجسٹریٹ، سرینگر سے جواب طلب کرنا ضروری ہے کہ اس نے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ جسٹس سنجیو کمار نے ایس ایس پی، سرینگر کی طرف سے داخل کی گئی اسٹیٹس رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد مشاہدہ کیا کہ ایس ایچ او نگین نے یہ معاملہ ضلع مجسٹریٹ، سرینگر کے پاس بھیج دیاہے اور انہیں اس سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے۔ جسٹس سنجیو کمار نے مزید مشاہدہ کیا کہ مذکورہ اسٹیٹس رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ کے مناسب حکم/جواب کا انتظار ہے۔ایڈوکیٹ شیخ شکیل احمد شکایت گذار کی طرف سے پیش ہوئے جبکہ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل امیت گپتا جے اینڈ کے حکومت کے محکمہ داخلہ کی طرف سے پیش ہوئے۔ جسٹس سنجیو کمار نے مزید کہا کہ ایس ایس پی سرینگر کی طرف سے داخل کی گئی تعمیلی رپورٹ کے پیش نظر، ضلع مجسٹریٹ، سرینگر کا جوابی حلف نامہ ہونا ضروری ہو جاتا ہے اور اس پر امیت گپتا حلف نامہ داخل کرنے کے لیے وقت مانگا۔ دونوں فریقوں کی عرضداشتوں پر غور کرنے کے بعد، جسٹس سنجیو کمار نے امیت گپتا کو چار ہفتے کا وقت دیا کہ وہ UT انتظامیہ کی طرف سے ایک حلف نامہ داخل کرنے کے لیے حاضر ہوں جس میں اس کی وضاحت کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ، سرینگر نے ایس ایس پی کی طرف سے داخل کی گئی اسٹیٹس رپورٹ کے جواب میں کیا اقدامات کیے ہیں۔