نئی دہلی//بھارت نے کہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پرباقی ماندہ مسائل کوحل کرنے کیلئے مذاکرات جاری رکھے گا اورسرحدی علاقوں میں تنازعہ کے مقامات سے فوجوں کی فوری واپسی کامقصد حاصل کرکے ان علاقوں میں امن بحال کیاجائے گا۔لوک سبھا میں اس سوال کے جواب میں کہ کیا چین نے اس بات کا عتراف کیا ہے کہ گلوان وادی میں اُس کے کمانڈوز کی ہلاکت ہوئی تھیں،وزارت خارجہ کے وزیر مملکت وی مرلی دھرن نے کہاکہ19فروری کو چین کے مرکزی ملٹری کمیشن نے چینی سپاہیوں کو بعدازمرگ اعزازات اور اسناد سے نوازنے کااعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ اعلان کے مطابق ان فوجیوں کو یہ اعزازات ان کے گلوان وادی میں تعطل کے دوران رول کیلئے دیئے گئے ۔ چین کے ساتھ اس ہاتھا پائی میں بھارت کے بیس سپاہیوں کی موت ہوئی تھی اور اس جھڑپ نے دونوں ملکوں کے درمیان دہائیوں بعد فوجی تصادم کے امکانات کو جنم دیاتھا۔پہلی بار چین نے گزشتہ ماہ سرکارہ سطح پر اس بات کو تسلیم کیا کہ بھارتی فوج کے ساتھ ہاتھا پائی میں اس کے پانچ افسر اور سپاہی ہلاک ہوئے تھے ۔مرلی دھرن نے کہا کہ حکومت چین کے ساتھ مذاکرات کو جاری رکھے گی تاکہ مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پرباقی ماندہ مسائل کوحل کیا جائے تاکہ سرحدوں پرامن اور شانتی کو بحال کیا جائے۔مرلی دھرن نے اپنے ردعمل میں وزیردفاع راجناتھ سنگھ کے 11فروری کو پارلیمنٹ میں کئے گئے اعلان کا حوالہ دیاکہ چین اور بھارت پینگانگ جھیل کے شمال وجنوب میں فوجوں کی واپسی پرراضی ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پینگانگ جھیل سے فوجوں کی واپسی مکمل ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پینگانگ جھیل سے فوجوں کی واپسی کا عمل مکمل ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے فوجی کمانڈروں 20فروری کو بات چیت کا ایک اور دورکیا تاکہ دیگر مقامات سے بھی فوجوں کو واپس بلایا جائے۔