مینڈھر//مینڈھر کے چھرال سے پٹھا نہ تیر تک بنائی جارہی لفٹ اسکیم گزشتہ 10برسوں سے مکمل نہیں کی جاسکی جس کی وجہ سے پٹھانہ تیر و دیگر علا قوں کی عوام کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہاہے ۔مقامی لوگوں کے مطاب اس لفٹ اسکیم کا کام 2009میں شروع کیا گیا تھا تاہم متعلقہ محکمہ اور ضلع انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے اس اسکیم کو ابھی تک مکمل نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے لوگوں کو کئی کلومیٹر کی پیدل مسافت طے کر کے پینے کا صاف پانی لانا پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں نے کہاکہ محکمہ پی ایچ ای کی لاپرواہی کی وجہ سے مذکورہ علا قہ کی ایک بڑی آبادی متاثر ہو چکی ہے جبکہ اس سلسلہ میں متعدد بار ضلع انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ آفیسران سے رجوع کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود بھی اس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔اس سلسلہ میں ایڈوکیٹ قریشی نے کہاکہ پٹھانہ تیر چھترال اسکیم پر سرکار نے تین کروڑ روپے سے بھی زائدرقم خرچ کر لی ہے لیکن اس کے باوجود بھی اسکیم مکمل نہیں کی ۔انہوں نے کہاکہ اس اسکیم کے نہ مکمل ہ ونے کی وجہ سے مجموعہ طور پر 4پنچایتوں کی 8ہزار سے زائد آبادی متاثر ہو ئی ہے ۔موصوف نے کہاکہ اسکیم کے مکمل نہ ہ ونے کی وجہ سے کالابن تکیہ ،چھترال ،پٹھا نہ تیر لوہر اور پٹھانہ تیر اپر کے لوگوں کو کئی کلو میٹر کی پیدل مسافت طے کر کے پینے کا صاف پانی لانا پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ ضلع انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اس سلسلہ میں ایک ٹیم تشکیل دے کر مذکورہ اسکیم کی جانچ و عوامی مسائل کے جائزہ کیلئے بھیجے تاکہ عوام کو درپیش مسائل کو ترجیح بنیادوں پر حل کیا جاسکے ۔
چھترال سے پٹھا نہ تیر لفٹ اسکیم 10برسوں سے مکمل نہ ہوسکی
