سرینگر+بانہال// ٹنل کے آر پار ہوئی درمیانہ درجے سے لیکر بھاری برفباری کے بعدتوار کی صبح وادی کشمیر میں موسمی صورتحال میں خوشگوار تبدیلی دیکھنے کو ملی۔ اس دوران 16گھنٹوں سے شاہراہ پر درماندہ سینکڑوں گاڑیوں کو اپنی اپنی منزل کی طرف روانہ کیا گیا۔ وادی میںاتوار کودن بھر کھلی دھوپ رہی ، جس سے لوگوں نے قدرے راحت محسوس کی ۔ ۔محکمہ موسمیات نے اگلے کچھ روز تک وادی میں موسم خشک رہنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں کم سے کم درجہ حرارت میں گراوٹ آئے گی۔ حالیہ برف کی وجہ سے وادی اور لداخ خطوں میں سردی کا زور بھی ٹوٹ گیا ہے اور کم سے کم درجہ حرارت میں بھی قدر ے بہتری دیکھنے کو ملی۔ محکمہ کے ترجمان کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.4ڈگری سلسیش ریکارڈ گیا گیا ۔پہلگام میں شبانہ درجہ حرارت منفی2.8 ، گلمرگ میں منفی9، قاضی گنڈ میں منفی9 0.، کپوارہ میں منفی 1.5اور کوکرناگ میں منفی 3.3ڈگری سلسیش ریکارڈ گیا گیا ۔لداخ خطے کے قصبہ لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.4 اور،دراس میں منفی9.7ڈگری درج کیا گیا۔ادھربرفباری اور پھسلن کی وجہ سے16 گھنٹوں کے بعد شاہراہ ٹریفک کیلئے دوبارہ بحال کی گئی۔شاہراہ پر واقع جواہر ٹنل کے دونوں طرف سنیچر کی شام سے برفباری کی وجہ سے بند کئے گئے ٹریفک کو اتوار کی صبح دوبارہ بحال کیا گیا ۔ اس دوران جموں اور سرینگر سے کسی بھی قسم کے ٹریفک کو شاہراہ پر چلنے کی اجازت نہیں تھی۔ شام دیر گئے تک تقریباً تمام درماندہ ٹریفک ٹنل پار کرکے اپنی اپنی منزلوں کی طرف رواں ہوچکا تھا۔ ڈی ایس پی ٹریفک بانہال پردیپ سنگھ سین نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ سنیچر کی شام جواہر ٹنل کے دونوں طرف ہوئی برفباری سے پیدا ہوئی سلپ کے بعد جموں سے وادی کشمیر کی طرف آنے والے مال بردار ٹریفک کو احتیاطی طور بانہال ، رامسو ، رامبن اور ادہمپور کے درمیان مختلف مقامات پر روک دیا گیا تھا اور اتوار کی صبح صاف اور کھلی دھوپ کے ساتھ ہی شاہراہ کو صاف کرکے اس پر ٹریفک کو دوبارہ بحال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سنیچر کی شام سے پندرہ سو سے زائید مال بردار ٹرک درماندہ ہوکر رہ گئے تھے اور انہیں اتوار کی شام تک تقریبا تمام درماندہ ٹریفک ٹنل پار کر چکا تھا ۔ انہوں نے کہا شاہراہ کی حالت ٹھیک رہنے کی صورت میں پیر کے روز وادی سے جموں کی طرف ٹریفک کو چلنے کی اجازت ہوگی۔