سرینگر//گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی نے چرچ لین سرینگر میں عوامی شکایتوں کے ازالے کے کیمپ کے دوران لوگوں کی شکایات سُنیں ۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنے مسائل اور مطالبات گورنر انتظامیہ کے سامنے رکھیں تا کہ اُن کا ازالہ کیا جا سکے ۔ کئی وفود مشیر سے ملاقی ہوئے اور انہیں سرینگر جموں شاہراہ کے اطراف اور جنوبی کشمیر کے دیگر علاقوں میں نشیلی اشیاء کے استعمال کے رحجان پر قابو پانے کیلئے پولیس کو متحرک کریں ۔ اس سلسلے میں خورشید گنائی نے پولیس اور سیول انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ آپسی اشتراک کے ساتھ کشمیر میں نشیلی اشیاء کے استعمال کو مکمل طور پر روک دیں ۔ ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے خورشید گنائی نے کہا کہ ہم سب پر فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم اس وباء کو روکنے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں پر کڑی نگاہ رکھتے ہوئے انہیں اس برائی سے بچانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ مشیر نے پولیس حکام سے کہا کہ وہ نشیلی اشیاء میں ملوث لوگوں پر نگاہ رکھتے ہوئے ایک معقول طریقہ کار وضح کریں جس سے اس برائی کا خاتمہ ہو ۔ مختلف یونیورسٹیوں سے آئے ہوئے طلاب کے ایک ڈیلی گیشن اور لنگوسسٹکس کے سکالر وں نے 10+2 اور یو جی سی سطح تک اس مضمون کو متعارف کرنے کا مطالبہ کیا ۔ محکمہ پھول بانی کے ایک ڈیلی گیشن نے اُن کی نوکریوں میں باقاعدگی لانے کا مطالبہ کیا ۔ پائین بانڈی پورہ کے ایک وفد نے علاقے کے مڈل سکول کا درجہ بڑھانے کا مطالبہ کیا۔جنوبی کشمیر ترال قصبے سے آئے ہوئے ایک وفد نے علاقے سے متعلق کئی مسائل مشیر کے سامنے رکھے ۔ والٹینگو کولگام ، گرند بوگام انتظامیہ کمیٹی منور آباد سرینگر ، انتظامیہ کمیٹی چھتہ بل سری نگر ، ریٹائیرڈ ایگریکلچر افسروں کا ایک وفد ، لنگیٹ کپواڑہ کا ایک وفد بھی مشیر سے ملاقی ہوا اور انہیں اپنی شکایات سنائیں ۔چرچ لین میں سینکڑوں لوگوں سے بات کرتے ہوئے مشیر نے کہا کہ وہ 13 دسمبر کو ایک اور کیمپ منعقد کریں گے اور اُن کی شکایات سُنیں گے ۔ خورشید گنائی نے گریونس سیل کے حکام کو ہدایت دی کہ وہ ان لوگوں کی فہرست تیار کر کے انہیں اگلے کیمپ میں بلانے کا اہتمام کریں ۔ درجنوں وفود اور کئی افراد کے شکایات اور مسائل کو بغور سُننے کے بعد خورشید گنائی نے متعلقہ افسروں کو ہدایت دی کہ وہ لوگوں کے پاس جا کر اُن کے مسائل حل کریں ۔دریں اثنا ایس ایم سی کے ڈپٹی مئیر شیخ عمران بھی مشیر سے ملاقی ہوئے اور ان کے ساتھ سرینگر ضلع سے متعلق کئی معاملات اجاگر کئے ۔