نیوز ڈیسک
جموں//پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چیئر راہول سہائے کی قیادت میں ایک وفد نے جموں میونسپل کارپوریشن کے کمشنر راہول یادو سے ملاقات کی۔ میٹنگ کا مقصد جموں و کشمیر میں نئے متعارف کرائے گئے پراپرٹی ٹیکس سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال اور غور و خوض کرنا تھا۔ راہل یادو، نے جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے مضمرات سے متعلق ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے پراپرٹی ٹیکس کے حساب میں شامل مختلف عوامل کے بارے میں بتایا۔پراپرٹی ٹیکس سے متعلق راہول سہائے نے مشورہ دیا کہ لیز پر دی گئی تمام جائیدادوں کو پراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ ہونا چاہئے اور اگر لاگو کیا جائے تو پہلے فری ہولڈ ہونا چاہئے۔ انہوں نے تجویز دی کہ انڈسٹری کو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے۔انہوںنے مزید کہا کہ غیر ممکن کھڈوں، فوج کی دیواروں کے قریب اراضی کو پراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ ہونا چاہیے جبکہ SIDCO/SICOP کے صنعتی علاقوں کو مستثنیٰ ہونا چاہیے کیونکہ وہ کوڑا کرکٹ کی صفائی کے لیے میونسپل سروسز استعمال نہیں کر رہے۔انہوں نے کہا کہ نوٹیفائیڈ کمرشل ریٹس بہت زیادہ ہیں۔سہائے نے کہا کہ رہائشی رقبہ کی زیادہ تر پراپرٹی کا سائز 7، 10، 12 مرلہ اور 1 کنال ہے ٹیکس کی شرح لگ بھگ پلاٹ کے سائز کے مطابق مقرر کی جائے اور تعمیراتی رقبہ کی اجازت دی جائے اور کوئی بھی اہلکار پیمائش کرنے کے لیے گھروں میں داخل نہ ہو کیونکہ بہت سے بزرگ لوگ ہیں۔ رہائشی علاقوں میں رہائش اور ان طریقوں سے بدعنوانی اور لوگوں کو ہراساں کرنے کا فائدہ ملے گا۔سہائے نے کہا کہ ہماری کم سے کم تجارتی دکان کا سائز 400 سے 700 مربع فٹ کے درمیان ہے، اس لیے یہاں 100 فٹ تھیوری کام نہیں کرتی، دیگر ریاستوں اوریوٹیز کے برعکس کم از کم چارجز 400 مربع فٹ سے 700 مربع فٹ تک ہونے چاہئیں۔سہائے نے کہا کہ کسی قسم کی چھان بین نہیں ہونی چاہیے بلکہ پلاٹ کے سائز کے لیے ایک ریٹ مقرر کیا جانا چاہیے تاکہ کوئی ہراساں نہ ہو۔ راہل یادو نے وفد کے پوچھے گئے تمام سوالات کا جواب دیا اور بتایا کہ میونسپل حدود کے تحت آنے والے تمام علاقے پراپرٹی ٹیکس کے تحت آئیں گے۔ راہول یادو نے پی ایچ ڈی سی سی آئی جموں کی طرف سے دیے گئے تمام مسائل، تجاویز، سفارشات کو صبر سے سنا اور کہا کہ وہ ان کو غور کے لیے اعلیٰ حکام کو بھیجیں گے۔
پی ایچ ڈی سی سی آئی جموں وفد کی جے ایم سی کمشنر سے ملاقات لیز جائیدادوں اور انڈسٹری کو پراپرٹی ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے پر زور
