پی ایم اے وائی سکیم کی فہرست سے نام غائب

مینڈھر //مینڈھر سب ڈویژن کے مختلف علاقوں پردھان منتری اواس یوجنا کے تحت مستحقین رہائشی مکانات حاصل کرنے میں کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں جبکہ کئی مرتبہ ان کو محکمہ کے ملازمین و آفیسران کے غصے کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے ۔مینڈھر بلاک کے اڑی گائوں کا رہائشی محمد صدیق ولد نور دین نے بتایا کہ محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے 2018میں مذکورہ سکیم کے تحت بنائی گئی فہرست میں اس کا نام شامل کیا گیا تھا لیکن رہائشی مکان کی تعمیر کیلئے جیو ٹیگنگ اور میپنگ بھی کی گئی لیکن حتمی فہرست سے اس کا نام ہی غائب کر دیا گیا ۔اڑی کی پنچایت ناڑیاں کی وارڈ نمبر تین کے رہائشی صدیق نے بتایا کہ فائنل فہرست سے نام غائب ہونے کے سلسلہ میں انہوں نے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر مینڈھر سے رجوع کیا جس کے دوران آفیسر موصوف نے بتایا کہ پنچایت سیکریٹری کی جانب سے فہرست کو تیار کرنے کے دوران اُس کے نام ہٹا دیا گیا ہے ۔آفیسر موصوف نے بتایا کہ ان کے پاس زمین زیادہ ہونے کی وجہ سے نام کاٹ دیا گیا ہے لیکن متاثرہ شخص نے بتایا کہ نہ تو ان کے کنبے سے کوئی ملازم ہے اور ان کے پاس زمین بھی 3کنال ہے ۔متاثرہ شخص نے بتایا کہ آفیسر موصوف کو جانکاری فراہم کرنے کے باوجود انہوں نے مبینہ طورپر غصے میں آکر اس کو پولیس چوکی اڑی کے حوالے کر دیا جہاں سے کئی گھنٹوں کے بعد اس کو رہا کیا گیا ۔متاثرہ کنبہ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ متعلقہ محکمہ کے ملازمین و آفیسران تعمیر اتی کاموں میں سیاسی پشت پناہی کا خیال رکھتے ہیں جبکہ غریبوں کو ڈرا کر چپ کر دیا جاتا ہے ۔انہوں نے پنچایت سیکر یٹری پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ ملازم کی ملی بھگت سے ان کی وارڈ کے پنچایت ممبر کے کنبہ کو 3رہائشی مکانات مذکورہ سکیم کے تحت دئیے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس طرح پنچایت میں کئی ایسے ملازمین بھی ہیں جن کو پردھان منتری اواس یوجنا کے تحت رہائشی مکانات دئیے گئے ہیں لیکن غریبوں کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے ۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اور متعلقہ محکمہ کے ڈائریکٹر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس پورے معاملے کی جانچ کروانے کیساتھ ساتھ رہائشی مکانات کی تعمیر کی تحقیقات کروائیں اور ان کو انصاف فراہم کیا جائے ۔