جموں //پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی سنیئر لیڈر اورایم ایل سی فردوس احمد ٹاک نے کہاہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ ہندو پاک کی آپسی دشمنی کی وجہ سے سرحدی علا قوں میں رہائش پذیر لوگوں کو سب سے زیادہ نقصان کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک میں جو افراد جنگ کی حمایت کرتے ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ پہلے سرحدی علا قوں میں رہائش پذیر غریب عوام کے بارے میں سوچیں۔پارٹی کے وفد کے سچیت گڑھ علا قہ کے دورے کے دوران موصوف نے کہاکہ پی ڈی پی سرپر ست اور سابقہ ریاستی وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمدسعید نے 2002میں سرحدی علا قوں میں رہائش پذیر عوام کے مسائل کو پہلی مرتبہ اجاگر کیا تھا اور ان کی کوششوں کی وجہ سے دونوں پڑوسی ممالک نے 2003میں فائر بندی پر اتفاق کیا تھا جس کے بعد سرحد علاقوں کی عوام کو درپیش مسائل میں کمی آئی اور سرحد کے دونوں طرف ہزاروں کی تعداد میں ریائش پذیر عام لوگوں کی زندگی پٹری پر لوٹ آئی ۔پی ڈی پی لیڈر نے صوبائی انتظامیہ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ سرحدی عوام کی محفوظ پناہ کے سلسلہ میں احتیاطی اقدامات اٹھا نے کی اشد ضرورت ہے ۔سچیت گڑھ کے سرحدی علا قوں کا دورہ کرنے والوں میں پرویز وفا ،گرمیت سنگھ ،نریندر شرما ،سرتاج سنگھ ودیگران شامل تھے ۔اپنے خطاب میں پی ڈی پی یوتھ لیڈر پرویز وفا نے صوبائی انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ سچیت گڑھ کے کلالی تیبہ علا قوں میں سینکڑوں کی تعداد میں ڈھانچے فائرنگ کی وجہ سے خاکستر ہوئے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔انہوں نے کہاکہ ایک برس سے ان علا قوں میں عوام کا بھاری نقصان ہوا ہے لیکن انتظامیہ نے اس طرف کو ئی دھیاں نہیں دیا ۔موصوف نے کہاکہ ان علا قوں میں قبائلی طبقہ کے 200سے زائد زیر تعلیم بچوں کیلئے اردو ٹیچر ہی فراہم نہیں کیا جارہا ہے ۔اس دوران مقامی لوگوں نے پی ڈی پی وفد کو عوامی مسائل کے بارے میں جانکاری بھی فراہم کی جبکہ لیڈران نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کے سلسلہ میں متعلقہ آفیسران کیساتھ بات چیت کی جائے گی ۔