سرینگر// نیشنل کانفرنس نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے حکومتی فیصلہ کو محض لیپاپوتی پر مبنی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اعداد و شماری کی ہیرا پھیری سے عوام کو گمراہ کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں۔ پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے ایک بیان میں کہا کہ صرف ایک ماہ میں (یکم اکتوبر 2021سے لیکر3نومبر تک )پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً9روپے 50پیسے کا اضافہ کیا گیا اور 4نومبر کو فی لیٹر میں 5روپے کمی کا اعلان کرکے عوام پر احسان جتلایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوری2021سے 3نومبر 2021 تک پیٹرول کی قیمتوں میں تقریباً30 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے اور آج محض 5روپے کی کمی کرکے اسے دیوالی کے تحفہ کا نام دیا گیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کا خمیازہ عام لوگوں کو حد سے زیادہ مہنگائی کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے اور حکمرانوں نے اس جانب اپنی آنکھیں موند کے رکھ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپریل2015میں پیٹرول کی قیمت 60.49فی لیٹر تھی جبکہ 3نومبر 2021کو فی لیٹر قیمت 110روپے پار کر گئی۔ترجمان نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ عوام کُش اور غریب دشمنی ہے اور پیٹرولیم مصنوعات اور گیس میں ایک ایسے وقت میں اضافہ کیا جارہا ہے جب خام تیل کی قیمتیں 2015کے مقابلے کئی گنا کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ خام تیل کی قیمتوں کو دیکھ کرپیٹرول فی لیٹر کو 40روپے سے بھی کم فروخت کرنے کی گنجائش ہے لیکن یہاں قیمتیں 110روپے تک پہنچ گئی ہے۔ مرکزی حکومت معیشت کو سہارا دینے کے نام پر غریب عوام کی جیبوں پر ڈاکہ زنی نہیں کرسکتی، یہ ایک غیر انسانی اور غیر جمہوری عمل ہے۔ انہوں نے کہ اکہ اپوزیشن میں رہنے کے دوران جس بھاجپا کے لیڈران آئے روز پیٹرول ، ڈیزل اور گیس کی قیمتوں کولیکر سڑکوں پر احتجاجی مظاہرے کرتے پھرتے تھے وہی لیڈران آج حکومت میں بڑے بڑے عہدوں پر فائز رہ کر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی رہنمائی کررہے ہیں، جو بھاجپا کی دوغلی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت کی بے حسی اور عوام کش پالیسی کا انداز اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ رسوئی گیس کی قیمتوں میں بھی مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے اور لوگوں کو سبسڈی بھی برائے نام مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جہاں لوگوں کی راحت رسانی اور غربت کے خاتمے کیلئے بلند بانگ دعوے کررہی ہیں لیکن حکومتی پالیسی کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ حکمران جماعت لوگوں سے پیسہ اینٹھ کر انہیں دو روٹی سے بھی محروم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔