پلوامہ //پلوامہ میں نا معلوم بندوق برداروں نے ایک 25سالہ نوجوان کو نزدیک سے گولیاں مار کر ہالک کردیا ہے جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ فوج کی ملازمت کے بعد اپنے گھر آیا تھا جہاں اسے گولیاں ماردی گئیں ۔فوج نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے مہلوک نوجوان کے بارے میں بتایا کہ وہ دوران ٹریننگ ہی ملازمت چھوڑ کر اپنے گھر آیا تھا لہٰذا اسے فوجی اہلکار نہ شمار کیا جائے۔ پلوامہ کے پنگلن علاقے میں نا معلوم نقاب پوش بندوق برداروں نے بدھ3بجے کے قریب فوج کے جیک لائی یونٹ سے وابستہ رہے 25سالہ عاشق حسین ولدمحمد یوسف نائیک ساکن نائیک محلہ پنگلن پر کئی گولیاں چلا دیں جس کے نتیجے میں اہلکار خون میں لت پت زمین پر گرپڑا اس دوران اگر چہ اہلکار کو یہاں سے اٹھا کرنزیکی اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تھی تاہم اہلکار کے سر میں گولی لگنے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔ ادھر پولیس ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ نوجوان کو جنگجوئوں نے اپنے گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا ۔
انہوں نے بتایا اگر چہ اسے فوری طور شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم اسپتال پہنچانے کے ساتھ ہی ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ضلع میں تعینات جموں کشمیر پولیس کے ایک سینئر پولیس افسر نے واقعے کے حوالے سے بتایا عاشق حسین حال ہی میں چھٹی پر گھرآیا تھا جسے جنگجوئوں نے دن کے اجالے میں اپنے گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا۔ انہوں نے بتایا عاشق حسین گزشتہ سال ہی فوج کے جیک لائی میں بھرتی ہوا تھا ‘‘۔ ادھرسرینگر میں مقیم فوج کے ترجمان نے پلوامہ میں بندوق برداروں کے ہاتھوں جاں بحق نوجوان شوکت احمد نائیک ولدمحمد یوسف نائیک ساکن نائیک محلہ پنگلن کی ہلاکت کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ مہلوک نوجوان فوجی نہیں تھا اور انہوںنے کبھی بحثیت ایک فوجی حلف نہیں لیا۔ترجمان کے مطابق شوکت15جنوری2018کوٹیری ٹوریل آرمی میں شامل ہوا تھا جسکے بعد وہ 21مارچ2018کو’’جیک لائی‘‘میں گیا ۔اس دوران مذکورہ نوجوان نے دوران ٹرینگ 14ستمبر2018 ،تین دن کی چھٹی پر گھرآیا۔ اس دوران مذکورہ نوجوان کو غیر قانونی طور ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں17ستمبر2018 کوہی نوکری سے برطرف کیا گیا تھا ۔خیال رہے شوکت احمد نائیک کو بدھ کونا معلوم بندوق برداروں نے پلوامہ کے اپنی ہی گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کیا تھا ۔