جموں//جموں کے عوام کو گپکار اعلامیہ (پی اے جی ڈی) سے خبردار کرتے ہوئے جموں و کشمیر بی جے پی نے نیشنل پینتھرس پارٹی کو نیشنل کانفرنس کی بی ٹیم قرار دیتے ہوئے ان پر این سی کے سیاسی ایجنڈے کو عملانے کا الزام عائد کیاہے۔بی جے پی کے ترجمان اور سابق ایم ایل اے رام نگر ، آر ایس پٹھانیہ نے کہا’’آپ نے پینتھرس پارٹی کا یوم تاسیس دیکھا ہے جو جموں کی آواز ہونے کی دعویدار ہے۔ اس یوم تاسیس پر این سی صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ مہمان خصوصی تھے۔ ہم پینتھرس قیادت سے ایک سوال پوچھنا چاہتے ہیں کہ اس رشتے کو کیا نام دیا جائے‘‘۔ حال ہی میں نیشنل کانفرنس ، کانگریس پارٹی اور ڈوگرہ صدر سبھا رہنماؤں نے یوم تاسیس کے موقع پر جموں کے ڈوگرہ ہال میں مشترکہ طور پر مجاہدین آزادی کی یادمیں منعقدہ تقریب میں شرکت کی تھی اور اس سے یہ بحث شروع ہوئی تھی کہ آیاپینتھرس کی مدد سے حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں نے بی جے پی کے خلاف مشترکہ پلیٹ فارم تشکیل دیا ہے یا نہیں ۔پینتھرس پارٹی چیئرپرسن ہرش دیو سنگھ کو نشانہ بناتے ہوئے پٹھانیہ نے یاد دلایا کہ"آخری بار آپ نے بھیم سنگھ کو عبداللہ کے ساتھ چائے پینے پر معطل کیا تھا اور پھر ڈرامائی انداز میں آپ نے ان (بھیم سنگھ) کو پارٹی میں خوش آمدید کہا‘‘۔پینتھرس قیادت سے وضاحت طلب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "یہ آپ (ہرش دیو سنگھ) تھے جنہوں نے سب سے پہلے عبداللہ کو گلے لگایا۔ آپ کے سٹیج پر فاروق عبد اللہ نے دفعہ 370 / 35A کو منسوخ کرنے پرتبادلہ خیال کیا۔ آپ کو واضح کرنا چاہئے کہ آپ ان کے بیان سے متفق ہیں یا نہیں "۔پینتھرس پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا"پچھلے 40 سالوں میں انہوں نے کشمیر پر مبنی سیاسی جماعتوں کی بی ٹیم کی حیثیت سے کام کیا"۔ان کا کہناتھا’’پی اے جی ڈی میں شامل سیاسی جماعتوں نے ایک نکاتی ایجنڈے پر کام کیا یعنی لکھن پور سے آگے ہی بی جے پی کو رکھیں لیکن یہ عوام اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت کی محبت تھی کہ بی جے پی جواہرٹنل سے آگے بھی مقبول ہوگئی ہے‘‘۔انہوں نے جموں کے لوگوں سے کہا کہ وہ جموں میں پی اے جی ڈی اور ان کے شراکت داروں کے ایجنڈے سے چوکس رہیں۔انکاکہناتھا’’قومی کانفرنس پہلے مسلم کانفرنس تھی۔ جموں سے مسترد ہونے پر ، انہوں نے (این سی نے) پینتھرس کا پلیٹ فارم استعمال کیا ‘‘۔پٹھانیہ نے ہرش دیو سنگھ کو نشانہ بنایا کہ انہوں نے پی ڈی پی کے بانی مرحوم مفتی محمد سعید سمیت کشمیر میں قائم سیاسی جماعتوں کے ساتھ قربت کو اجاگر کیا۔