محمد تسکین
بانہال//ضلع رام بن سمیت وادی چناب کے مختلف دور دراز کے علاقوں میں موسم سرما کے دوران سرکاری راشن کی فراہمی تین مہینے کیلئے ایک ہی بار اور ایک ہی بائیو میٹرک میں صارفین میں تقسیم کی گئی لیکن ضلع رام بن کی تحصیل کھڑی کے دور دراز کے کئی علاقے جن میں گوجروں کی تعداد زیادہ ہے کو یک مشت تین مہینے کا راشن فراہم کرنے کی مہم سے باہر رکھا گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہےکہ یہ معاملہ اگرچہ حکام کی نوٹس میں لایا بھی گیا لیکن اس بارے میں ابھی تک کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور ناہی برفباری سے متاثر ہونے والے تحصیل کھڑی کی گوجر بستیوں کو ایکبار میں تین ماہ کے اس سرکاری راشن کی سکیم سے باہر رکھنے میں کوئی ٹھوس دلیل دی جا رہی ہے۔سب ڈویژن بانہال سے قریب 25کلومیٹر دور آکھرن ، باوا ، آڑ مرگ ، ہجوا اور کاونہ کے کئی لوگوں نے فون پر کشمیر عظمیٰ کو بتایا گیا بھاری برفباری کی زد میں آنے والے ان علاقوں میں راشن سٹور پر ایکبار انگوٹھا لگا کر تین مہینے کے راشن سے محروم رکھنا بڑی نا انصافی ہے اور حکام کو معاملے کو دیکھنا چاہئے کہ مہو منگت کے علاقے میں ترگام پنچایت کے یہ علاقے کیونکر اس سہولیات سے محروم رکھے گئے ہیں۔ بشیر احمد ، خدا بخش اور فیاض احمد نامی مقامی شہریوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تحصیل کھڑی میں مہو منگت کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی سرما اور برفباری کے پیشِ نظر تین مہینے کا ایڈوانس راشن دیا گیا لیکن سڑک کے بغیر دور پہاڑی پر واقع آکھرن کی گوجر بستی اور ہجوا کی بستیوں سمیت آکھرن ، باوا ، آڑ مرگ اور کاونہ کی گوجر بستیوں کو ایکبار میں تین مہینے کا راشن دینے کے بجائے ماہانہ راشن دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں برفباری ہوئی ہے اور بیشتر مرد روزگار کیلئے پنجاب کا رخ کر چکے ہیں اور گھروں میں بزرگوں، بچوں اور خواتین کے بغیر کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ناانصافی کی وجہ سے گھروں میں موجود افرادکو ماہانہ راشن لینے کیلئے تین کلومیٹر دور باوا میں قائم راشن سٹوروں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غریب اور دور علاقوں کے لوگوں کو راشن کے حصول میں دشواریوں کو دور کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس سلسلے میں بات کرنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر امور صارفین و عوامی تقسیم کاری نعمت اللہ شیخ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ تحصیل کھڑی کے ان علاقوں کو فراموش نہیں کیا گیا ہے بلکہ پہلے دور میں کُچھ دور افتادہ علاقوں میں تین مہینے کا راشن ایڈوانس میں دیا گیا اور اب باوا ، آکھرن ، ہجوا اور اڑمرگ سمیت دیگر دیگر علاقوں میں بھی دو مہینے کا راشن ایڈوانس دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں کے صارفین فروری کے مہینے میں ہی فروری اور مارچ کا راشن پیشگی میں لینے کے حقدار ہوں گے اور اس سلسلے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں ۔