گول//دیہی علاقوں میں تعمیر و ترقی کے لئے معروف تعمیری ادارے محکمہ دیہی ترقی پروابستہ لوگوں کی امیدیں پوری ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔ گول میں تعمیر وترقی کے نام پر اس محکمہ نے کروڑوں روپے خرچ کئے ہیںلیکن زمینی سطح پر ایک بھی تعمیری کام صحیح ڈھنگ سے نہیں ہوا اور کئی جگہوں پر کاغذوں میں کام تو ہیں لیکن زمینی سطح پر کچھ نہیں تو کئی جگہوں پر صرف کام کا سنگ بنیاد رکھا گیا لیکن اس کے بعد اس کو چھوا تک بھی نہیں ۔ گول و ملحقہ جات میں سالہا سال سے اس طرح کی شکایات آ رہی ہیں اور اس سلسلے میں پیس اینڈ ویلفیئر کمیٹی گول نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ از خود جگہ جگہ پر محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے تعمیر و ترقیاتی کاموں کا جائزہ لے گی ۔ کمیٹی سے وابستہ عہدیداروں نے گول کے داچھن علاقہ کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے محکمہ دیہی ترقی کی جانب سے کئی سال قبل تعمیر کئے گئے پونڈ، بیت الخلاء اور دکانوں کا جائزہ لیا اور یہ دیکھ کر یہی اخذ کیا گیا کہ محکمہ نے صرف کاموں کو ہاتھ لگا کر ان کی رقم کو خرد برد کیا ہے۔ کمیٹی کے عہدیداروں نے مقامی لوگوں نے بات کی تو انہوں نے کہا کہ سرکار بنا رہی ہے معلوم نہیں ادھورا کیوں چھوڑا اور یہاں کے چند ذمہ داروں سے جب بات کی تو انہوں نے ٹال مٹول ہی کی ۔ پیس اینڈ ویلفیئرکمیٹی نے جو تفصیل بھیجی ،اُس کے مطابق محکمہ دیہی ترقی نے داچھن گلی میں 460000 کی دوکانیں ایس ٹی درجہ کے تحت بنوائی ہیں لیکن ان کی چار دیواری وہ بھی کئی سال قبل تعمیر کی ہیں اور ایسا ہی چھوڑ دیا ہے ۔ وہیں یہاں پر مسجد شریف کے نزدیک ایک پاخانہ، غسل خانہ بنایا ہے جس پر ساٹھ ہزار روپے کا تخمینہ ہے لیکن وہ بھی اب ختم ہو گئے ہیں ،یہ نا قابل استعمال ہیں اس طرح سے مسافر شیڈ ساٹھ ہزار، پارک ستر ہزار ، تالاب ستر ہزار روپے کے لاگت سے یہ تعمیر کئے گئے لیکن کوئی بھی قابل استعمال نہیں اور سبھی ادھورے ہیں ۔پیس اینڈ ویلفیئر کا کہنا ہے کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ صرف ایک موڑے کی بات ہے جہاں پر محکمہ دیہی ترقی کی پول کھول دیتی ہے ان کی تعمیر دور دراز علاقوں کی کیا حالت ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ اب اس سلسلے میں پیس اینڈ ویلفیئر نے با ضابطہ طور پر ایک لائحہ عمل تیار کیا ہے جس کے تحت وہ محکمہ سے 2010سے تعمیراتی کاموں کی تفاصیل جو ریاستی اور مرکزکی مختلف سکیموں کے تحت گول میں کئے گئے ہیں، مانگے گی۔ اُس کے بعدیہ کمیٹی با ضابطہ طور پر ویڈیو گرافی، فوٹو گرافی کر کے علاقہ علاقہ کا جہاں جہاں کام ہوئے ہیں، دورہ کرے گی اور اس پر کارروائی کی جائے گی ۔ کمیٹی کامزید کہنا ہے کہ اس کا یہ بنیادی طور پر حساب کتاب لینے کا قدم نہ صرف دیہی ترقی محکمہ کے خلاف ہے بلکہ جتنے بھی محکمے سب ڈویژن گول میں کام کرتے ہیں ،اُن سب سے یہ کمیٹی احتساب لے گی تاکہ گول کے ساتھ انصاف ہوسکے ۔